Daily Ausaf:
2025-04-22@02:01:39 GMT

عزہ‘ اسرائیلی جنگی جرائم کی لرزہ خیز تفصیلات

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

فلسطین کے مسلمانوں نے اقصیٰ کی آزادی کے لئے قربانیوں کی جو تاریخ مرتب کی ہے وہ بے مثال بھی ہے اور لازوال بھی، ہمیں شہداء فلسطین پہ فخر بھی ہے اور ان سے پیار بھی ،اللہ ان کی قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں قبولیت کا شرف عطا فرمائے آمین۔
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے غزہ میں سات اکتوبر 2023 ء کے بعد اب تک 15 ماہ سے جاری نسل کشی کی ہولناک جنگ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی لرزہ خیز تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔ سرکاری پریس آفس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں 61,709 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں سے 47,487 ہسپتالوں میں لائے گئے، جبکہ 14,222 شہداء ملبے تلے یا سڑکوں پر لاپتہ ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 111,588 تک پہنچ گئی ہے۔ قابض دشمن کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں کی تعداد 6000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان گرفتار شدگان کو انتہائی گھنانے تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے درجنوں قیدی شہید ہوچکے ہیں۔ جبری بے گھر ہونے سے 20 لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے، جن میں سے بعض کو بے سروسامانی کے عالم میں 25 سے زیادہ بار بے گھر کیا گیا۔
سرکاری میڈیا نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ’’غزہ کی 8 فیصد آبادی تباہی کی جنگ کا براہ راست شکار ہوئی ہے۔ اس جنگ کی ہولناکی انسانی تاریخ میں کسی بڑی سے بڑی تباہ کن جنگ میں بھی نہیں ملتی۔ قابض دشمن نے خاندانوں کے خلاف 9,268 مرتبہ اجتماعی قتل عام کا ارتکاب کیا۔ 2,092 خاندانوں کو مکمل ختم کردیا گیا اور ان کی نسل ختم کر دی گئی۔ جبکہ قابض دشمن نے 4,889 خاندانوں کو شہید کیا، جن سے صرف ایک فرد زندہ بچا۔ نسل کشی کی اس خوفناک جنگ میں دور حاضر کے فرعون صفت صہیونیوں نے 17,881 بچوں کو تہہ تیغ کیا۔ ان میں 214 شیر خوار بچے بھی شامل تھے جو جارحیت کے دوران پیدا ہوئے اور شہید ہوگئے۔ ان میں 17,000 بچے یتیم ہوگئے یا ماں اور باپ دونوں سے محروم ہو گئے۔ اس دوران قابض فوج نے 12,316 خواتین کو شہید کیا گیا۔
سرکاری میڈیا نے وضاحت کی کہ نسل کشی کے جرم نے انسانی خدمت فراہم کرنے والوں کو بھی نہیں بخشا، کیونکہ قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 1,155 طبی اہلکار، 205 صحافی، 194 سول ڈیفنس اہلکار، 736 امدادی کارکن اور 3500 سے زیادہ اہلکار شہید ہوئے۔ نسل کشی کی جنگ، نسلی تطہیر کے جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ قابض فوج کی سیاسی قیادت کی براہ راست ہدایات اور بائیڈن انتظامیہ کی نگرانی میں جاری رکھے گئے۔ اس جارحیت کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں مجموعی طور پر 50 ارب ڈالر سے زیادہ کا براہ راست نقصان پہنچایا۔ نقصانات کے یہ ابتدائی تخمینے ہیں۔ سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 450,000 ہائوسنگ یونٹس کو نقصان پہنچا۔ ان میں سے 170,000 عمارتیں اور مکانات مکمل طور پر تباہ، 80,000 بری طرح متاثر ہوئے جبکہ 200,000 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ غزہ میں نسل کشی کی جنگ میں گھروں کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ25 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
طبی شعبے کے بارے میں سرکاری میڈیا نے بتایا کہ قابض فوج نے تباہی، جلا ئوگھیرائو اور تخریب کاری کے ذریعے 34 ہسپتالوں کو خدمات سے محروم کر دیا۔ خاص طور پر الشفا میڈیکل کمپلیکس جس نے غزہ کی پٹی کے تمام رہائشیوں کو صحت کی کم سے کم سطح کی دیکھ بھال سے محروم کر دیا۔ 80مراکز صحت، 212صحت کے اداروں اور 191 ایمبولینسوں کو تباہ کیا گیا۔ طبی شعبے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔قابض صہیونی دشمن نے تعلیم کے شعبے کو بھی براہ راست نشانہ بنایا۔ 1,661 تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا، جن میں 927اسکول، یونیورسٹیاں، کنڈرگارٹنز اور تعلیمی مراکز شامل ہیں جو مکمل طور پر تباہ ہوئے، 734 تعلیمی مراکز کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، جبکہ قابض دشمن کی جارحیت 12،800 طلبا اور 800 کے قریب اساتذہ شہید ہوئے۔ 785,000 طلبا کو مختلف مراحل میں اپنی تعلیم جاری رکھنے سے محروم کر دیا گیا۔ اس طرح تعلیم کے شعبے کو پہنچنے والے نقصانات کی مالیت 2 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔سرکاری اداروں کے حوالے سے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قابض فوج نے 216 سرکاری ہیڈکوارٹرز اور تنصیبات کو مکمل طور پر مسمار کر دیا۔ 60 ہیڈ کوارٹرز کو شدید نقصان پہنچا۔ اس شعبے کے نقصانات کا اندازہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
سروس اور انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرکاری میڈیا نے وضاحت کی کہ قابض فوج نے 3,680 کلومیٹر بجلی کے نیٹ ورکس، 2,105 بجلی کے ٹرانسفارمرز، 350,000 صارفین کے میٹرز، 538 بجلی کے جنریٹرز، 16,266 شمسی توانائی کے منصوبے اور 335 کلومیٹر کے پانی کے نیٹ ورکس، 4116 پلانٹوں اور 4116 ڈیلینس کو نقصان پہنچایا۔ پانی کے 120 ٹینک، 1698 پانی کے کنویں کو مسمار کیا گیا۔ 655 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورکس اور 65 ٹریٹمنٹ پلانٹس کو نقصان پہنچا، اس کے علاوہ 3,916 مربع کلومیٹر سڑکوں کے نیٹ ورک کو نقصان پہنچا۔ اس کا نقصان اور نقصان 4 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔معاشی شعبے میں سرکاری میڈیا نے نشاندہی کی کہ بلڈوز اور تباہ شدہ زرعی زمینوں کی کل تعداد 185 ہزار مربع میٹر، 49زرعی گودام، 6000 مویشی، 1000 پولٹری اور پرندوں کے فارم، ہزاروں میٹر آبپاشی کے نیٹ ورک اور 35 فشریز فارم تباہ کیے گئے۔
تباہ شدہ صنعتی تنصیبات کی کل تعداد 3,725 ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سے 2,000 مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے، جبکہ تباہ شدہ تجارتی تنصیبات کی کل تعداد 23,000 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں سے 12,583 مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ 229سیاحتی مراکز کو نقصان پہنچا، جن میں سے 111 مکمل طور پر تباہ کردیئے گئے۔ 291 آثار قدیمہ اور لوک ورثے کے مقامات کو نقصان پہنچا، جس کے نقصان کا تخمینہ نصف بلین ڈالر ہے۔ سرکاری میڈیا نے بتایا کہ 30,000 سے زائد گاڑیوں اور ذرائع آمد و رفت کو نقصان پہنچا، جن میں 25,000 کاریں، 1,000 ماہی گیری کی کشتیاں اور 1,000میونسپل اور سول ڈیفنس گاڑیاں شامل ہیں، جن کے نقصان کا اندازہ ڈیڑھ ارب ڈالر ہے۔ سرکاری میڈیا نے بتایا کہ مواصلاتی نیٹ ورکس، آلات اور مشینری کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔ یہ سارے تخمینے ابتدائی ہیں۔ اصل نقصان اس سے کہیں زیادہ ہوسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈالر سے زیادہ ہے مکمل طور پر تباہ سرکاری میڈیا نے کو نقصان پہنچا قابض فوج نے کہ قابض فوج نسل کشی کی بلین ڈالر براہ راست نقصان کا ارب ڈالر نیٹ ورکس کیا گیا کے نیٹ کر دیا

پڑھیں:

ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ

روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، روس ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک یوکرین کے خلاف کوئی کارروائی نہی کرے گا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حماس کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

ولادیمیر پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف سے کریملن میں ملاقات کی اور انہیں ہدایت کی کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کررہا ہے، اس دوران یوکرین میں موجود روسی افواج افواج اپنی جنگی سرگرمیاں نہ کریں۔

روسی صدر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور

روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ایسٹر جنگ بندی روس ولادیمیر پیوٹن یوکرین

متعلقہ مضامین

  • امریکی سیکرٹری دفاع نے نجی گروپ میں بھی یمن حملوں کی تفصیلات شیئر کیں، امریکی اخبار
  • ججز تبادلوں کیخلاف کیس؛ وفاقی حکومت نے تفصیلات اور ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا
  • امن خراب کر کے پہاڑوں پر قابض ہونے کا جواز ڈھونڈنے کی سازش ہو رہی ہے، کاظم میثم
  • القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ
  • صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
  • ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ
  • امریکہ اور اسرائیل آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں، انصار اللہ
  • صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
  • ایک نا تجربہ کار حکومت نے ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے رکھ دیا،خواجہ آصف
  • جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات، او ٹی پی چوری کرنیکا انکشاف