جعلی عامل نے خاتون کے گھر کا صفایا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
عرفان ملک: اولاد کی خواہش اور خاوند کی جان بچانے کے لیے ایک خاتون نے جادوگر کو گھر بلایا، مگر خاتون اور اس کے ساتھیوں نے جادو کرنے کے بہانے گھر کا صفایا کر دیا۔
یہ واقعہ لاہور کے علاقے ہنجروال میں پیش آیا جہاں رابعہ رانی نامی خاتون نے اولاد نہ ہونے پر ثریا نامی جادوگرنی سے رابطہ کیا، جو علاقے میں جادو ٹونا اور کالے جادو کا علاج کرتی تھی۔
ثریا نے رابعہ کو اس کے خاوند کی جلد موت اور جادو کے اثرات کے بارے میں بتایا، جس کے بعد رابعہ نے اپنے خاوند کی زندگی بچانے کے لیے 7 بکرے، ایک بچھڑا اور 7 تولے سونا چڑھاوا دیا۔ ثریا نے سونا امانتاً لیا اور وعدہ کیا کہ جادو کرنے کے بعد سونا واپس کر دے گی۔
سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک
دو ماہ بعد جب رابعہ نے سونا واپس مانگا تو ثریا نے ایک بار پھر گھر آ کر جادو ٹونا کرنے کی بات کی۔ اس بار ثریا نے اپنے تین ساتھیوں کو ساتھ لا کر گھر سے لاکھوں روپے مالیت کا سونا اور نقدی چوری کر لی اور فرار ہو گئی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کیے جا رہے ہیں۔
لاہور میں بارش؟ خدا آپ کو صبر عطا کرے!
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار
لاہور:ہائی کورٹ نے جعلی و غیر ضروری کیسز کے خاتمے کے لیے درخواست گزار کا مقدمات کے لیے عدالت آنا لازمی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ سنا دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد اب مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت میں پیش ہونا لازم ہوگا اور بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا۔ فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں اب کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے مدعی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔
درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرے سے لی جائے گی تاکہ کسی اور کی جگہ مقدمہ دائر نہ ہو سکے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا۔ اس سلسلے میں پنجاب کے تمام سیشن ججز کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔
مراسلے میں مقدمات دائر کرنے کے نئے ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے ہیں، جس کےمطابق اب درخواست گزار کو عدالت میں اسپیشل کاؤنٹر پر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کروانا ہوگی۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے چیف جسٹس کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جعلی اور بے بنیاد کیسز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس نظام سے عدالتی وقت اور وسائل کا ضیاع کم ہوگا اور انصاف کی فراہمی میں شفافیت بڑھے گی۔