ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کا آٹھ فروری کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مشترکہ اجلاس میں پشتونخوا میپ کی حمایت میں آٹھ فروری کو گزشتہ سال کے انتخابات میں بھرپور دھاندلی کیخلاف یوم سیاہ منانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی رکن جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے آٹھ فروری کو بطور یوم سیاہ منانے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ یہ فیصلہ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں گزشتہ شب ایم ڈبلیو ایم علمدار روڑ اور ہزارہ ٹاون کے صوبائی و ضلعی کابینہ کے مشترکہ اجلاس میں ہوا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ 4 فروری 2025 کو پشتونخواء عوامی ملی پارٹی کے مرکزی آفس میں ہونے والے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں میں ایم ڈبلیو ایم نے بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے 8 فروری 2024 کے انتخابات میں فارم 47 کے توسط سے بنائی گئی جعلی حکومت کے خلاف کوئٹہ سٹی میں 8 فروری کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔ جعلی و بوگس فارم 47 والوں کو پاکستانی عوام مسترد کرتے ہیں۔ غیر منتخب و مسلط شدہ نمائندے ہمیں کسی صورت منظور نہیں ہیں۔ اجلاس میں مشترکہ طور پر فیصلہ ہوا کہ مجلس وحدت مسلمین 8 فروری کو عوامی طاقت کے ساتھ پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی ریلی میں عوامی طاقت سے ثابت کریں گے کہ پاکستانی عوام اپوزیشن جماعتوں کے ووٹرز و سپورٹر ہیں اور ہماری مینڈیٹ پر ڈھاکہ ڈال کر نااہل حکومت قائم کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم ڈبلیو ایم اجلاس میں فروری کو یوم سیاہ
پڑھیں:
کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہو گا۔سعید غنی نے کہا کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کینال معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔