سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرے گا۔

ایک اہم بیان میں سعودی عرب نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق مؤقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سلطنت کے مؤقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، اس مؤقف کی کسی بھی حالات میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔

سعودی عرب تصدیق کرتا ہے کہ فسلسطینیوں سے متعلق اس کے مؤقف پر گفت و شنید کی ہی نہیں جا سکتی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں۔

وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے، فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنما جگہ فراہم کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے دیگر رہنماؤں سے بات ہوئی ہے، انہیں فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کا آئیڈیا پسند آیا ہے، اپنے منصوبے کے بعد غزہ میں دنیا بھر کے لوگوں کو آباد ہوتے دیکھتا ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کی قبضہ گردی برقرار: مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کی تین بستیوں میں 764 رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی حتمی منظوری دے دی ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطے میں امن کی کوششوں کے منافی قرار دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموتریچ جو فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، نے کہا ہے کہ 2022 کے اواخر میں ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حکومت کی ہائر پلاننگ کونسل مغربی کنارے میں 51 ہزار 370 رہائشی یونٹس کی منظوری دے چکی ہے۔

واضح رہے کہ یہ وہ علاقہ ہے جسے فلسطینی اپنی مستقبل کی ریاست بنانا چاہتے ہیں، فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے کہ وہ آبادکاری کی پالیسیوں، الحاق کی کوششوں اور توسیع اور فلسطینی زمین کے قبضے کو روکے اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے، یہ نئے رہائشی یونٹس ہشمو ناعیم، گیوَت زیو اور بیتار علیت میں تعمیر کیے جائیں گے۔

دنیا کی زیادہ تر طاقتیں اسرائیلی آبادکاریوں کو غیرقانونی سمجھتی ہیں اور اقوام متحدہ کی متعدد سلامتی کونسل کی قراردادیں اسرائیل سے تمام آبادکاریوں کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔

فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن واصل ابو یوسف نے کہا کہ ہمارے لیے تمام آبادکاریاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قراردادوں کے خلاف ہیں۔

علاوہ ازیں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی خلاف ورزیاں جاری رہیں، چوبیس گھنٹے میں مزید 3 معصوم فلسطینی شہید اور 5 زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 738 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی، اسرائیلی حملوں میں 379 فلسطینی شہید،1 ہزار زخمی ہوئے۔

شہدا کی مجموعی تعداد 70 ہزار 366 ہوگئی، 1 لاکھ 71 ہزار 64 فلسطینی زخمی ہو چکے، بے یار و مددگار اور کھلے آسمان تلے سونے والوں کیلئے ایک اور امتحان آگیا، طوفان بائرن سے سیلاب اور شدید موسمی خطرات بڑھ گئے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • طلاق دینے کے 3 دن بعد ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر شوہر پر زیادتی کا مقدمہ خارج
  • اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
  • فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
  • اسرائیل اور اسکے سہولتکاروں کو غزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہیئے، اقوام متحدہ
  • اسرائیل کی قبضہ گردی برقرار: مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری
  • اسرائیل کی قبضہ گیری برقرار، مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار
  • عالمی دباؤ پر اسرائیل نے غزہ امداد کے لیے اردن کی سرحد کھول دی
  • وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطینیوں کے لیے 100 ٹن امدادی سامان روانہ