تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے والی خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سیالکوٹ(نیوز ڈیسک)سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ کے تعلیمی اداروں میں خاتون کے ہیروئن فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،28 سالہ خاتون سے 9 کلو ہیروئن برآمد کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں ہیروئن فروخت کرنے والی خاتون کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق 28 سالہ خاتون سے 9 کلو ہیروئن برآمد کی گئی جبکہ خاتون عرصہ دراز سے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی میں ملوث ہے۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ برآمد ہونے والی ہیروئن مختلف تعلیمی اداروں میں سپلائی کی جاتی تھی ایس ایچ او کینٹ میاں شہباز کا کہنا تھا کہ خاتون کے ساتھ گروہ میں شامل مزید ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات ملتوی کر دیے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تعلیمی اداروں میں
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن