سلیکٹرز کو چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ پر نظرثانی کا مشورہ ملنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
قومی سلیکٹرز کو چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ پر نظرثانی کا مشورہ دے دیا گیا، البتہ چیئرمین پی سی بی نے حتمی فیصلہ انہی پر چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سلیکٹرز نے سب سے آخر میں چیمپئینز ٹرافی کے اسکواڈ کا اعلان کیا، اس میں فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی شمولیت پر میڈیا اور سابق کرکٹرز کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی، صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر اور اوپنر کے انتخاب پر بھی حیرت ظاہر کی گئی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ از سر نو اعلان شدہ اسکواڈ کا جائزہ لیں، اگر کوئی غلطی ہوئی یا کمی رہ گئی تو اسے دور کرلیں، البتہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اس حوالے سے حتمی فیصلہ سلیکٹرز پر ہی چھوڑ دیا ہے، وہ ان کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بابراعظم کی اوپننگ! پاکستانی پناہ مانگنے لگے، مگر کیوں؟
بعض سابق کرکٹرز نے اسکواڈ میں چند کرکٹرز کی شمولیت کو سفارش اور سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا تھا، بورڈ کی اعلیٰ شخصیات تک بھی یہ باتیں پہنچی ہیں، البتہ سلیکشن کمیٹی کا اصرار ہے کہ میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے بغیر کوئی وجہ بتائے کسی ٹیم میں تبدیلی کی آخری تاریخ 11 فروری ہے، اس کے بعد صرف انجری وغیرہ کی صورت میں ہی ٹیکینکل کمیٹی کی اجازت سے ردوبدل ممکن ہوگا۔
مزید پڑھیں: "بالنگ اوسط 100 کی اور بیٹنگ اوسط 9 کی" کیا سلیکشن ہے
ذرائع کے مطابق سلیکشن میں ڈیٹا کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی اور توازن کا خیال نہیں رکھا گیا، البتہ سلیکٹرز کو خود ہی احساس ہوگیا تھا کہ اسکواڈ متوازن نہیں ہے اسی لیے اسٹیڈیم میں میڈیا کی موجودگی کے باوجود پریس ریلیز سے منتخب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون کتنے عرصے بعد ٹیم میں واپس آیا؟
چیمپئینز ٹرافی کا ابتدائی میچ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کا 3 ٹیمیں بنانے کا فیصلہ
اس سے قبل سہ ملکی سیریز 8 تاریخ سے شروع ہوگی جس میں میزبان کے ساتھ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی مزید پڑھیں
پڑھیں:
ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب
اسلام آباد (وقائع نگار) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کو درخواست دائر کی تھی اب آئے ہیں کہ وہ درخواست فکس کیوں نہیں ہوئی۔ اس کو ڈائری نمبر لگ گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے پہلے دائر درخواستیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنیں، عدالت کے آرڈر کے بعد ہماری ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، کوئی زمین و آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی سے وکلاء، فیملی اور سیاسی لیڈران کی ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر سب سیاسی قیدی ہیں، ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں، کوئی فورس نہیں کہ راکٹ لانچر، یا ایف 16 سے حملہ کریں، دو دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہہم ریاست کا حصہ ہیں اور جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں ریاست کی وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کر لیں، ریاست کیا ہوتی ہے۔