شہداد پور پریس کلب کے نو منتخب عہدیداران کے اعزاز میں تقریب
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
شہدادپور (نمائندہ جسارت) آل پاکستان میڈیا رجسٹرڈ سندھ کی جانب سے شہدادپور پریس کلب 2025 کی منتخب باڈی کے اعزاز میں ٹی پارٹی کا اہتمام کیا گیا اور منتخب عہدیداران کو پھولوں کے ہار پہناکر مبارکباد دی پریس کلب شہدادپور کے سرھیہ بادشاہ ہال ہونے والی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب شہدادپور کے سرپرست اعلیٰ فقیر غلام حسین بھنبھرو نے کہا کہ آج کی پروقار تقریب ہمارے صحافیوں کیلئے اعزاز کی بات ہے ہمارے ساتھی بہتر انداز میں مظلوم عوام کے انصاف کیلئے رات دن ایک کرتے ہیں صحافیوں کی نمائندہ تنظیم نے اپنے دوستوں کیلئے یادگار پروگرام کرکے ہمت افزائی کی ہے ہم تنظیم کے روح رواں صدر راؤ سرفراز کے مشکور ہیں پریس کلب کے سرپرست سید ارشاد ظفر بخاری نے کہا کہ ایک صحافتی تنظیم اور پریس کلب کے درمیان مستحکم تعلقات جوش آئند بات ہے انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ہونے والے ظلم و جبر پر اپنے قلم سے لکھنا عبادت ہے۔پریس کلب شہدادپور کے صدر ڈاکٹر محمد رفیق شیخ نے کہا کہ میں اپنے قلم کار دوست راؤ سرفراز کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی مصروفیات کے باوجود ہمارے اعزاز میں پروگرام منعقد کیا میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ قدم قدم ساتھ کھڑے رہیں گے انہوں نے کہا کہ آل پاکستان میڈیا ہاؤس رجسٹرڈ سندھ کی طرف سے دی محبت ہمیشہ یاد رہیں گی پاکستان میڈیا ہاؤس رجسٹرڈ سندھ کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری آل پاکستان میڈیا ہاؤس رجسٹرڈ ملک کے کونے کونے میں صحافی بھائیوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان میڈیا نے کہا کہ پریس کلب
پڑھیں:
آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی کے صدر سروش رضا نے کہا کہ پاکستان کے نظریاتی تشخص پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، "شراکہ" نامی تنظیم اسرائیلی ایجنڈے کو پاکستان میں فروغ دے رہی ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کی جانب سے اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم "شراکہ" کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرد و خواتین شرکاء کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر اسرائیل مخالف نعرے درج تھے، جبکہ فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے آئی ایس او کراچی کے صدر سروش رضا، ہیت ائمہ مساجد و علمائے امام یہ پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سید صادق رضا تقوی اور سیکریٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔ سروش رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نظریاتی تشخص پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، "شراکہ" نامی تنظیم اسرائیلی ایجنڈے کو پاکستان میں فروغ دے رہی ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ تنظیم اب تک چار وفود کو اسرائیل لے جا چکی ہے، جن میں دو وفود حالیہ غزہ جنگ کے دوران روانہ کیے گئے۔
سروش رضا نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے اسرائیل کو مسلمانوں کے قلب میں خنجر قرار دیا تھا، لہٰذا اُن کی فکر کے خلاف سرگرم عناصر کو کسی بھی سطح پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ دیگر مقررین نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر مسلسل قبضہ، انسانی حقوق کی پامالی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، اسرائیلی مظالم پر عالمی طاقتوں کی خاموشی اور دوہرا معیار قابل مذمت ہے۔ مقررین نے کہا کہ اگرچہ حکومتِ پاکستان سرکاری بیانات میں اسرائیل سے کسی تعلق کی نفی کرتی ہے، مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں اور بعض عناصر پاکستان میں اسرائیلی مفادات کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ اسرائیل اپنی شکستوں کا بدلہ نہتے فلسطینیوں کے خون سے لے رہا ہے، بچوں، خواتین اور معصوم شہریوں کا قتل عام انسانیت کے خلاف بدترین جرم ہے۔ مقررین نے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل کے خلاف کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کریں۔ مقررین نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ "شراکہ" جیسی تنظیموں پر فوری پابندی عائد کی جائے، اسرائیلی حمایت یافتہ عناصر کی سرگرمیوں کی مکمل چھان بین کی جائے اور عوام کو ان کی سازشوں سے آگاہ کیا جائے، ساتھ ہی فلسطین کیلئے حکومتی سطح پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر رہنما آئی ایس او کراچی نے اعلان کیا کہ پاکستان کے نظریاتی اور اسلامی تشخص کے تحفظ کیلئے ایک بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ملک گیر آگاہی مہم، سیمینارز، واکس اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔