سرکاری خریداری شفاف بنانے کیلیے نیب اور پی پی آر اے میں معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پبلک پروکیورمنٹ کے عمل کو شفاف بنانے کیلیے نیب اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ، نیب ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں تقریب میں چیئرمین نیب لفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد، ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر، پراسیکیوٹر جنرل احتساب احتشام قادرشاہ اور منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آر اے حسنات احمد قریشی نے شرکت کی۔
اس دوران ڈائریکٹر جنرل نیب(اے اینڈ پی) اظہار احمد اعوان اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ای- پیڈز (e-PADS)شیخ افضال رضا نے دستخط کئے۔
سمجھوتے کا مقصد ای- پیڈز (e-PADS) کے حوالے سے دونوں اداروں کے باہمی تعاون پر مبنی معلومات کے تبادلے، منصفانہ شفاف مقابلے، پبلک پروکیورمنٹ کے عمل کا ایسا نظام وضع کرنا ہے جس سے دونوں اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے شفافیت اور احتساب میں اضافہ کیا جا سکے۔
پرو کیورمنٹ کے حوالے سے شکایات پر پی پی آر اے شکایت کو متعلقہ ٹینڈر اور معہ بولی دہندگان کی تفصیلات سمیت اپنے تجزیہ کیساتھ ضروری کارروائی کے لیے نیب کو بھیجے گا، دونوں ادارے نیشنل الیکٹرانک پروکیورمنٹ ڈیٹا بیس کے قیام کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔
اس مقصد کے لیے پی پی ار اے مرکزی ڈیٹا بیس تیار کرے گا جس میں پروکیورمنٹ سے متعلق اعداد و شمار ٹینڈرز اور بولی کے حوالے سے بھی معلومات شامل ہوں گی۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمدنے کہاکہ رہنما اصولوں پر عملدرآمد سے پبلک پروکیورمنٹ میں ممکنہ بدعنوانی کے سد باب میں مدد ملے گی۔ (PPRA)
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی پی ا
پڑھیں:
اے ڈی بی نے پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری دے دی
اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں سرکاری اداروں کی اصلاحات اور صوبہ سندھ کے ساحلی اضلاع میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کے لیے مجموعی طور پر 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔
ان میں 400 ملین ڈالر کا نتائج کی بنیاد پر دیا جانے والا قرض ایس او ای ٹرانسفارمیشن پروگرام کے لیے ہے، جبکہ 140 ملین ڈالر کا رعایتی قرض سندھ کوسٹل ریزیلینس سیکٹر پروجیکٹ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اے ڈی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایس او ای اصلاحاتی پروگرام پاکستان کے سرکاری اداروں میں کارپوریٹ گورننس اور کارکردگی سے متعلق دیرینہ مسائل کے حل کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے۔
اے ڈی بی کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ایما فان کے مطابق یہ پروگرام پاکستان کے تجارتی سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور ملکی معاشی استحکام میں مدد دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی جیسے بڑے اور پیچیدہ ادارے کی تنظیمِ نو اور تجارتی خطوط پر استوار کرنے کو ترجیح دی جائے گی، یہ پروگرام سرکاری شعبے میں انتظامی اصلاحات کے لیے اے ڈی بی کا پہلا مکمل طور پر نتائج سے منسلک قرض ہے۔
بینک گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان میں ایس او ای اصلاحات کی معاونت کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں 2023 میں ایس او ای ایکٹ اور پالیسی کا نفاذ، مرکزی مانیٹرنگ یونٹ کا قیام اور عوامی خدمت کے معاہدوں کا اجرا جیسے اہم اقدامات ممکن ہوئے۔ نتائج کی بنیاد پر یہ حکمتِ عملی گورننس، ادارہ جاتی صلاحیت، ڈیجیٹلائزیشن، سڑکوں کی حفاظت اور مالیاتی پائیداری میں مزید بہتری لانے میں مدد دے گی۔
اے ڈی بی نے 7 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی تکمیلی تکنیکی معاونت بھی منظور کی ہے تاکہ اصلاحات کے مؤثر نفاذ کے لیے ماہرین کی خدمات اور استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔ ان اقدامات کا مقصد سرکاری اداروں کو زیادہ مسابقتی اور مضبوط بنانا، نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینا اور پاکستان کی پائیدار و جامع اقتصادی ترقی میں تعاون فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب سندھ کوسٹل ریزیلینس سیکٹر پروجیکٹ کا مقصد بدین، سجاول اور ٹھٹھہ جیسے کمزور اور پسماندہ ساحلی اضلاع کو قدرتی آفات کے مقابلے کے قابل بنانا ہے۔ یہ منصوبہ پانچ لاکھ سے زائد افراد کی زندگیوں میں بہتری، ڈیڑھ لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی کے تحفظ اور 22 ہزار ہیکٹر جنگلات کی بحالی میں مدد دے گا۔
یہ نتائج پاکستان کے نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان IV، سندھ کلائمیٹ چینج پالیسی اور اے ڈی بی کی اسٹریٹجی 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہیں۔
منصوبہ گرین ہاؤس گیسوں میں کمی، حیاتیاتی تنوع کے فروغ اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا، جو 2030 تک فوڈ سسٹمز کی تبدیلی کے لیے اے ڈی بی کے 40 بلین ڈالر کے ہدف کا حصہ ہے۔