پی ٹی آئی میں ڈسپلن کی خلاف ورزی، اراکین پارلیمنٹ کی انکوائری کے لئے کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ٌ٭سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، عون عباس اور سردار اظہر طارق کمیٹی ارکان میں شامل
٭پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ایم این ایز کے خلاف سماعت ہو گی،نوٹیفکیش
(جرأت نیوز)پی ٹی آئی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کی انکوائری کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ذرائع کے مطابق خصوصی طور پر 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ایم این ایز کے خلاف سماعت ہو گی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی تین ممبران پر مشتمل ہے ، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، عون عباس بپی اور سردار اظہر طارق کمیٹی کے ممبران ہوں گے ۔ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکریٹری جنرل کی منظوری کے بعد کیمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، اگر ایم این ایز متعلقہ تاریخ پر حاضر نہیں ہوتے تو کمیٹی ان کی غیر موجودگی میں بھی فیصلہ سنانے کی مجاز ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ڈسپلن کی خلاف ورزی
پڑھیں:
بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم نے وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی ہو کر وزیراعلیٰ نتیش کمار کو اہم سیاسی جھٹکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمانچل میں جے ڈی یو کے سرکردہ رہنما ماسٹر مجاہد عالم نے جو کوچدھامن سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں کشن گنج سے این ڈی اے کے امیدوار تھے، کشن گنج میں یہ اعلان کیا جہاں انہوں نے نتیش کمار کے بینرز اور پوسٹرز بھی ہٹا دیے۔ ان کے ساتھ ان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی پارٹی سے استعفی دے دیا۔ مجاہد عالم نے کہا کہ چونکہ نتیش کمار کے ارکان نے پارلیمنٹ میں وقف بل کی حمایت کی اس لئے میں نے بنیادی رکنیت سمیت پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماسٹر مجاہد عالم کو طویل عرصے سے سیمانچل میں نتیش کمار کے نچلی سطح کے سب سے قابل اعتماد رہنمائوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کے استعفیٰ سے پارٹی کی اقلیتی صفوں میں گہرے عدم اطمینان کی عکاسی ہوتی ہے۔