سٹی پولیس کی فینسی وجعلی نمبر پلیٹس کیخلاف کارروائی،مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سٹی پولیس کی سرکاری بلیو لائٹس، فینسی و جعلی نمبر پلیٹس اور ٹنٹڈ شیشوں کے خلاف کاروائیوں میں مقدمات درج ،آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن کے جاری کردہ احکامات پر ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی کی ہدایت پر حیدرآباد پولیس کا سرکاری بلیو لائٹس، فینسی و جعلی نمبر پلیٹس اور ٹنٹڈ شیشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، تھانہ سٹی ایس ایچ او انسپکٹر رئیس خانزادہ کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ کاروائیوں میں 05افراد کے خلاف قانونی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمات درج سٹی پولیس نے سرکاری بلیو لائٹس، ہوٹرز اور ٹنٹڈ شیشوں کے خلاف کاروائیوں میں 05افراد کے خلاف قانونی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمات درج کرلیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مقدمات درج کے خلاف
پڑھیں:
میانوالی اور مکڑوال میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 10 سے زائد دہشتگرد ہلاک
اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میانوانی اور مکڑوال میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 10 سے زائد خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس نے میانوالی اور سی ٹی ڈی کا مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق یہ آپریشن آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سربراہی میں کیا گیا۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔