لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ مجھے بطور جنرلسٹ بعض دفعہ یہ سمجھ نہیں آتی کہ میں ذرائع پر اعتبار کروں یا جو براہ راست بات میرے تک آرہی ہے اس پر اعتبار کروں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کور کمانڈز کانفرنس کا اعلامیہ میرے سامنے ہے، اسے دیکھ کر مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ اس میں حقیقی مسائل کو ایڈریس کیا گیا ہے، آج کے اعلامیے میں کوئی ڈیجیٹل دہشت گردی نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ سیاست دانوں سے جو مذاکرات شروع ہوئے تھے، پہلے دن سے میں کہتا آرہا تھا کہ یہ گپ شپ ہے ان مذاکرات سے کچھ نکلے گا نہیں اور وہی ہوا، ہم نے دیکھا کہ جتنی بھی تین چار نشستیں ہوئیں ان سے نکلا کچھ نہیں اس لیے کہ اختیار تو ان کے پاس تھا نہیں۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ خان صاحب نے دو گھنٹے پہلے یا دو دن پہلے کہہ لیں آرمی چیف کو کہا کہ آپ تو یحییٰ خان پارٹ ٹو ہیں پھر شیخ مجیب الرحمن کی طرف چھ نکات بھی شیئر کر دیے انھوں نے، جو جرم وہ لوگوں کو کہہ رہے ہوتے ہیں اس وقت خود کر رہے ہوتے ہیں۔ 

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ سب سے پہلے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ آفر کس نے کی کہ خان صاحب کو بنی گالہ شفٹ کر دیا جائے یا پھر گورنر ہاؤس شفٹ کر دیا جائے، کیا جن لوگوں نے آفر کی وہ اس بات کو مان رہے ہیں بالکل بھی نہیں مان رہے،رہا سوال کے جو بیک ڈور رابطے ہوئے ٹھیک ہے کسی لیول پر ہوئے ہوں گے۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ بیک ڈور مذاکرات میں جو پیش رفت ہو رہی ہے اس کی وجہ سے جو مذاکرات سامنے ہو رہے ہیں میں مثبت پہلو اور اثرات نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہونے جا رہے ہیں،بہرحال اس تمام مذاکرات میں گورنمنٹ خوش نظر نہیں آتی، گورنمنٹ اگر خوش نظر آتی تو معاملات کب کے طے پا جاتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ نہیں ا

پڑھیں:

اپوزیشن حالات کو اس نہج پر لے گئی جہاں سے واپسی ممکن نہیں، ایاز صادق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-01-9
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ حزب اختلاف حالات کو اس نہج پر لے گئی جہاں سے واپسی شاید ناممکن ہے ، جس فوج نے بھارت سے جنگ جیتی ان کے خلاف زبان استعمال کی گئی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ایاز صادق کا کہنا تھاکہ اگر اپوزیشن مذاکرات کوآگے بڑھانا چاہتی ہے تو اچھی بات ہے، وزیراعظم اورمیں بارہا کہہ چکے ہیں کہ مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہیں جس کے جواب میں کہاگیاکہ ہم آرمی چیف سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کا کہ جس فوج نے بھارت سے جنگ جیتی ان کے خلاف زبان استعمال کی گئی ، پارلیمنٹ کے فلور کو عدلیہ مخالف زبان کے لیے استعمال کیاگیا، سرحدوں کے محافظوں کے لیے مخالفین کی زبان استعمال کی گئی، بارہا کہہ چکا ہوں کہ فلور پر فوج اورعدلیہ مخالف بیان کیلیے اجازت نہیں دوں گا،اسپیکر کا کہنا تھاکہ عدلیہ اور فوج مخالف ٹوئٹ کیے گئے، حزب اختلاف حالات کو اس نہج پر لے گئے جہاں سے واپسی شاید ناممکن ہے، میں نے مذاکرات کے لیے چار قدم بڑھائے مگر اب چالیس قدم پیچھے کرگیا، پاکستان ہے تو ہم ہیں، سیاست ہے، سب کچھ ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
  • پاکستان بار کونسل انتخابات: پنجاب کی 11 میں سے 8 نشستیں عاصمہ جہانگیر گروپ کے نام
  • انسان اور چھوٹی کائنات (دوسرا اورآخری حصہ)
  • صبح 10 بجے سے پہلے دفتر آنے کیلئے مجبور کرنا تشدد کے مترادف، تحقیق
  • پاکستان اور افغانستان سفارت کاری سے مسائل حل کریں‘روسی سفیر
  • کراچی میں موبائل چھیننے کی وارداتیں 18 فیصد کم ہوئیں: پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو
  • ’میں نے تو پہلے ہی کہا تھا‘: فیض حمید کی یہ سزا تو شروعات ہے، فیصل واوڈا
  • فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا پر تجزیہ کاروں کا کیا کہنا ہے؟
  • کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
  • اپوزیشن حالات کو اس نہج پر لے گئی جہاں سے واپسی ممکن نہیں، ایاز صادق