گیس مہنگی ہونے سے ایکسپورٹ کا ہدف متاثر ہوگا، بزنس کونسل
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان بزنس کونسل ( پی بی سی) نے گیس کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتوں کو مہنگی گیس کی فراہمی سے ایکسپورٹ کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا وزیراعظم کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہوجائے گا.
گزشتہ روز وزیراعظم کو لکھے گئے ایک خط میں پی بی سی نے موقف اختیار کیا ہے کہ کیپٹیو پاور پلانٹس کیلیے گیس کی قیمت ڈبل کرنے سے صنعت عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے سے عاجز ہوجائے گی، اور اس طرح وزیراعظم کا ایکسپورٹ کو 2027 تک 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں رہے گا۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مینوفیکچررز کیلیے ٹیرف پہلے ہی زیادہ ہیں، پاکستان میں صنعتوں کو بجلی 17 سینٹ فی یونٹ فراہم کی جارہی ہے جبکہ بھارت میں یہ قیمت 6، ویتنام میں8 اور بنگلہ دیش میں 9 سے 10 سینٹ فی یونٹ ہے، پاکستان کی 50 فیصد سے زیادہ ایکسپورٹس کا انحصار گیس سے چلنے والے کیپٹیو پاور پلانٹس پر ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے کیپٹیو پاور پلانٹس کیلیے گیس مہنگی کی ہے، آئی ایم ایف نے ابتدا میں امپورٹڈ ایل این جی کی مکمل قیمت ادا نہ کرنے والے کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی مکمل منقطع کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن پھر حکومت نے آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کیے اور طے پایا کہ گیس کی فراہمی منقطع نہیں کی جائے گی، البتہ گیس کو مہنگا کیا جائے گا۔
پاکستان بزنس کونسل نے اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد مہنگی گیس کی وجہ سے پاکستانی ایکسپورٹ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جبکہ ہمارے حریف ممالک اس صورتحال کا فائدہ اٹھائیں گے، جبکہ گیس کو مہنگی کرنے سے تمام صنعتوں کو نیشنل گرڈ پر منتقل کرنے کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا، اس سے متبادل ذرائع کا استعمال بڑھے گا، صنعتیں سولر اور دیگر ذرائع سے بجلی کے حصول کو ترجیح دیں گی، جس سے شمسی توانائی کے حصول کیلیے کثیر زرمبادلہ کا حرج ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کریگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائیگا۔
اس کافیصلہ جمعیت نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیاہے جواتوار کو لاہور میںاختتام پذیر ہوگیا ہے۔
جمعیت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردارادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اورعندالضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت العلمائے اسلام کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی اسی طرح دس مئی کو پشاور اور سترہ مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہونگے۔
جمعیت نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ جمعیت کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت العلمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کئے ہیں۔
جمعیت نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہوسکے ۔
اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
Post Views: 4