اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت انکے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہلخانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں 4 فروری کو ہوا۔ مولانا شاہ کریم کی نماز جنازہ لزبن ہی میں کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم تدفین کے مقام کا اعلان فی الحال نہیں کیا گیا۔ تاریخ اور وقت کا اعلان انتظامات کو حتمی شکل دیئے جانے پر کیا جائے گا، نماز جنازہ میں شاہ کریم کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر لیڈر اور امامت انسٹی ٹیوشنز کے اداروں سے منسلک افراد شرکت کریں گے۔ جماعت کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ جب تک انہیں مدعو نہ کیا جائے، وہ نماز جنازہ میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی کوشش نہ کریں۔ اعلامیہ کے مطابق نماز جنازہ کو براہ راست دکھائے جانے کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے بارے میں آگاہی دی جائےگی۔
مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت ان کے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسماعیلی عقیدے کے مطابق کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جماعت امام کے بغیر ہوئی ہو، جیسے ہی امام اس جسمانی دنیا سے رخصت اختیار کرتے ہیں، ان کی روحانی روشنی ان کے نامزد جانشین کو منتقل ہو جاتی ہے اور یہ سلسلہ چودہ سو برس سے قائم ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب اسماعیلی کمیونٹی مولانا شاہ کریم کی زندگی اور ان کے ورثہ کی تکریم کرتی ہے اور شکر گزار ہے، ساتھ ہی وہ حاضر امام کے نور اور محبت سے تحفظ کا احساس کرتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسماعیلی کمیونٹی کے مولانا شاہ کریم جماعت کے گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم بتائیں! کیا خیبر پختونخوا کو پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر دیا ہے، فیصل کریم کنڈی
گورنر کے پی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، اعظم سواتی نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہا اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کا انہیں کہا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا (کے پی) کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم شہباز شریف کو پشاور آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم ہمیں بتا دیں کہ کیا کے پی کو پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر دیا ہے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے حیات آباد میں روٹس انٹرنیشنل ایجوکیشن کے زیرِ اہتمام زمرد کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ کیا وزیراعظم پشاور میں کسی حادثے کا انتظار کررہے ہیں اور پھر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، اعظم سواتی نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہا اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کا انہیں کہا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ ایک دوسرے پر کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں، ہمارے صوبے کے پیسوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، جب میں گورنر نہیں تھا تب بھی کہتا تھا کہ اس صوبے میں کرپشن کی جا رہی ہے، یہاں نوکریاں بیچی جا رہی ہیں۔
گورنر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبے کے ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں میں اڑا دیے ہیں، پی ٹی آئی وزرا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں اور نیب خاموش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام اباد میں جب بھی وزیر اعلیٰ کےوکوئی ٹاسک ملتا ہے تو وہ اچھے بچوں کی طرح اسے پورا کر لیتا ہے، وزیراعلیٰ یا نوکری کریں گے یا بل پاس کریں گے، اس صوبے کے پیسے عیاشیوں میں اڑائے جارہے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس صوبے میں امن و امان کی صورت حال خراب ہے، علی امین گنڈا پور خود کہہ رہے ہیں کہ ان کے سابق وزرا چور ہیں، یہ اپنے آپ پر الزامات لگا رہے ہیں لیکن نیب اور ایف ائی اے خاموش ہیں، سابق وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعلیٰ نے سارے پیسے جلسے جلوسوں پر لگائے ہیں۔