پیکا قانون لانےکا طریقہ کار غلط ہے ، میاں جاوید لطیف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پیکا قانون لانےکا طریقہ کار غلط ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی 3 مرتبہ مدت پوری نہیں کرنےدی گئی، کبھی عدلیہ کبھی مارشل لا کےذریعےنکالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف آئینی حدود کےاندراپنی جدوجہد کرتے تھے، اب تو ملک میں انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت بڑھتی جارہی ہے، حکومت کےپاس سادہ اکثریت بھی نہیں ہے۔ میاں جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا عمران خان کے دورمیں سب ایک پیج پرتھے، تحریک انصاف حکومت میں آئین وقانون نام کی کوئی چیز نہیں تھی، آج بھی کہتا ہوں پیکا قانون لانےکا طریقہ کارغلط ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میاں جاوید لطیف
پڑھیں:
نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔