Jasarat News:
2025-04-22@07:39:22 GMT

54اسلامی ممالک کیلیے ایک ویزہ متعارف کرایا جائے، ای ایف پی

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)ایمپلائر فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے سابق صدر مجید عزیز نے تمام54 رکن اسلامک ممالک کے لیے ابتدائی طور پر تاجروں کے لیے ایک مشترکہ او آئی سی ویزہ کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا 5 سال، برطانیہ 10سال اور یورپی یونین 5 سال کے لیے ویزہ جاری کرتا ہے مگر کوئی بھی اوآئی سی ملک طویل مدت کے ویزے کی پیشکش نہیں کرتا۔پاکستانی تاجروں کو اگرچہ غیر اسلامی ممالک خطرہ نہیں سمجھتے لیکن اسلامی ممالک میں ایسا برتاؤ کا سامنا کرتے ہیں جیسے وہ خطرہ ہوں۔ان خیالات انہوں نے اسلامی چیمبر آف کامرس اینڈ ڈیولپمنٹ کے زیر اہتمام ’’بزنس ٹورازم ایز اے ٹول فار پرفارمنگ سسٹین ایبل ٹورازم‘‘ کے موضوع پر اپنے کلیدی خطاب میں کیا۔انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ او آئی سی ممالک کے وزرائے داخلہ کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایک سیاحتی سہولت فریم ورک تیار کیا جا سکے اور ایک مشترکہ ویزا پالیسی وضع کی جا سکے۔انہوں نے سیاحت کو ایک سنجیدہ کاروبارقرار دیا جو معیشتوں کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔پاکستان کے قدرتی حْسن سے بھرپور ورثے اور اسٹریٹجک محل وقوع کے باوجود ملک کا سیاحتی شعبہ جی ڈی پی میں 2 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے جو اس کی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری 425 ارب روپے سے زائد ہے جو پاکستان میں مجموعی سرمایہ کاری کا تقریباً 10 فیصد ہے۔انہوں نے سیاحت کے شعبے کو بحال کرنے کے لیے معیاری ہوٹلز تک رسائی کو یقینی بنانے اور آرام دہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر بہتری کی ضرورت پر زور دیا جس میں رہائش،کھانے اور کرایوں پر قیمت کی حد مقرر کرنا، سڑکوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور سیاحتی مقامات کی صفائی کو بہتر بنانا شامل ہے۔ انہوں نے ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ پائیدار سیاحت کے لیے اقدامات متعارف کروانے کی بھی تجویز دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار

معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نویس خلیل الرحمٰن قمر نے حالیہ انٹرویو میں پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی حب الوطنی متاثر ہوئی ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے بھارت میں کام کرنے کی پیشکشیں ٹھکرائیں لیکن اب وہ بھارت کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔

انہوں نے اپنے 'ہنی ٹریپ کیس' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد انہوں نے بھارت کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان کے ڈرامے 'بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ' کی کہانی کو بھارتی فلم 'جس دیش میں گنگا رہتا ہے' میں کاپی کیا گیا تھا۔

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے ان کی حب الوطنی کو متاثر کیا ہے اور اب وہ بھارت کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں جہاں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب: سیاحت کے شعبے میں 41 پیشوں کو مقامی بنانے کا فیصلہ
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • عرب ممالک کے ویزوں کا معاملہ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے ویزہ مسائل کی بڑی وجہ بتادی
  • حج انتظامات، عازمین کو حاجی کیمپ سے ٹکٹ، ویزہ، شناختی لاکٹ، اسٹیکرز اور موبائل سم فراہم کی جائے گی
  • ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کیلیے مالی امداد کی سفارش