امریکی فنڈنگ رُکنے سے جنوبی ایشیا میں لاکھوں خواتین متاثر ہونگی، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
یو این ڈائریکٹر کے مطابق امریکی فنڈنگ رُکنے سے پاکستان، افغانستان اور بنگلا دیش میں یو این پاپولیشن فنڈ کی خدمات رُک جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ امریکا کی امدادی فنڈنگ رُکنے سے جنوبی ایشیا میں لاکھوں خواتین متاثر ہوں گی۔ یو این پاپولیشن فنڈ کے ایشیاء پیسیفک کے ریجنل ڈائریکٹر پیو اسمتھ نے اس حوالے سے جینیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں فلاحی اور امدادی کاموں کے لیے اقوام متحدہ کا سب سے بڑا ڈونر امریکا ہے۔ یو این ڈائریکٹر کے مطابق امریکی فنڈنگ رُکنے سے پاکستان، افغانستان اور بنگلا دیش میں یو این پاپولیشن فنڈ کی خدمات رُک جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ یو این سروسز تک رسائی نہ ہونے سے لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کو جان لیوا خطرات کا سامنا ہے، امریکی فنڈنگ رُکنے سے افغانستان میں 1200 سے زائد حاملہ خواتین کی جان جاسکتی ہے۔ پیو اسمتھ کے مطابق پاکستان، افغانستان اور بنگلادیش کے لیے اس سال 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم درکار ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی امریکا کی تمام غیر ملکی امداد کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی فنڈنگ کے مطابق
پڑھیں:
محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ آمد پر اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا کا خیر مقدم کیا۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ایڈوائزر فیصل شاہکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں پاکستان اور اقوام متحدہ کے امن مشنز کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کا بھرپور حامی رہا ہے۔ عالمی امن کیلئے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں فخر ہے کہ اقوام متحدہ کی پولیس کی سربراہی اس وقت پاکستان پولیس سروس کے ایک افسر کر رہے ہیں۔