پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کے گھر پر کھانے کی دعوت میں مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی، ناصر عباس اور محمود اچکزئی بھی پہنچ گئے۔  سب نے مل کر کھانا کھایا،  "گرینڈ اپوزیشن کا اجلاس" کیا اور مولانا نے حکومت کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

اس کھانے کی دعوت  کے موقع پر پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں شیعہ حزب وحدت، سنی اتحاد کونسل،  پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ساتھ مولانا فضل الرحمان اور شاہد خاقان عباسی  بھی موجود تھے۔ سب نے مل کر "گرینڈ اپوزیشن کا اجلاس" کیا۔ پی ٹی آئی کے  مصطفیٰ نواز کھوکر، عمر ایوب، شبلی فراز اور اسد قیصر  کے  ساتھ  پی ٹی آئی کی اتحادی جامعت شیعہ حزب وحدت کے لیدر علامہ ناصر عباس بھی موجود تھے،۔

سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک

 مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی اور شاہد خاقان عباسی  بھی موجود تھے۔ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کو بھی اس کھانے کی دعوت اور اجلاس میں آنا تھا لیکن وہ نہیں پہنچے۔  

اس  ملاقات کے  حوالے سے پی ٹی آئی کے ذرائع کئی روز سے بتا رہے تھے کہ یہاں "گرینڈ اپوزیشن الائنس" بنایا جائے گا۔ آج شب پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ اسد قیصر کے گھر پر کھانے کی دعوت کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں "حکومت کے خلاف ممکنہ الائنس کا بھی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔" 

لاہور میں بارش؟ خدا آپ کو صبر عطا کرے!

اسد قیسر کے گھر پر کھانے کی دعوت پر پہنچنے کے بعد مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا، آج ہم اسد قیصر کی دعوت پر اپوزیشن کا الائنس یہاں آیا،  سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ یہاں جمع ہونے والی سب جماعتوں کا یہ موقف تھا کہ 08 فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ الیکشن تھا۔یہ منڈیٹ عوام کا منڈیٹ نہیں ہے۔

آٹھ فروری 2024 کے الیکشن کے بعد مولانا فضل الرحمان اس الزام کے  ساتھ مدت تک احتجاج کرتے رہے کہ خیبر پختونخوا مین ان کی نشستیں دھاندلی کر کے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو دے دی گئیں۔ اب فروری 2025 میں وہ پی ٹی آئی کے ساتھ گرینڈ الائنس بنا چکے ہیں اور دھاندلی کا الزام بھی لگاتے ہیں لیکن اب وہ یہ نہین کہتے کہ ان کی نشستیں دھاندلی کر کے کس کو دی گئیں۔

کل مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا، اس جماعت کو مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ موجودہ حکومت زبردستی عوام پر مسلط کی گئی ہے۔

مولانا  فضل الرحمان نے کہا، نیا الیکشن  ملک کو  "مالی دہشت گردی" اور "دیگر بحران" سے نکالنے کا حل ہے.

سیاسی قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیے.پیکا قانون کا خاتمہ ہونا چاہیے.

ڈمپل کوئین کا پورا کیک اکیلے کھانے کا 'صحیح طریقہ'!

آج کے اجلاس کے بعد آنے والے وقت میں بھی مشاورت جاری رکھی جائے گی.

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان پی ٹی ا ئی کے الرحمان نے کے گھر کے بعد

پڑھیں:

جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت مرکزی مجلس عامہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی

ترجمان کے مطابق اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھی جائےگی، اس سلسلہ میں 27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہدا غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا اجلاس قوم سے اہل غزہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ جبکہ ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

ترجمان کے مطابق اجلاس نے کہاکہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں، دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔

جمیت علما اسلام نے ملک میں ازسر نو صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔ البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوریٰ یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرےگی۔

ترجمان نے کہاکہ اجلاس نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کردیا، جبکہ بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل پر ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کی جائے گی اور انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان رابطے بحال، ملاقات طے پاگئی

ترجمان کے مطابق مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرےگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سیاسی اتحاد فیصلہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر انقرہ روانہ
  • شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع