عمران خان کو کہیں منتقلی کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، سوال یہ ہے ان پر اعتبار کون کرے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو بنی گالا یا کہیں اور منتقل کرنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، اگر ایسا ہوتا تو ان کی جانب سے آرمی چیف کو خط نہ لکھا جاتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان پر کوئی بھی اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں، یہ شخص آج جس کے گن گا رہا ہو کل اسی گالی دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے اپنے ملک کے سپہ سالار کو خط لکھا، اس میں غلط کیا ہے، جنید اکبر نے سوال اٹھا دیا
انہوں نے کہاکہ کبھی کسی ہائی لیول میٹنگ میں عمران خان کی منتقلی کے حوالے سے بات نہیں ہوئی، یہ صرف تحریک انصاف کی خواہش ہو سکتی ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان نے حکومت جانے کے بعد ریاست پر حملہ کیا، اس سے قبل کوئی سیاسی جماعت اس حد تک نہیں گئی، حالانکہ سیاسی تبدیلیاں ماضی میں بھی آتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جنرل باجوہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ایک سال کے اندر دوسرا آپشن ڈھونڈ رہے تھے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جو رویہ عمران خان کا ہے کسی اور جماعت نے نہیں اپنایا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کے لیے جنہوں نے ٹوئٹس کی تھیں وہ بھی ڈیلیٹ کرگئے، نوبت یہاں تک آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے لیے ہاؤس اریسٹ کی پیشکش علی امین گنڈاپور لے کر آئے تھے، علیمہ خان
انہوں نے مزید کہاکہ افغانستان کے ساتھ ہمارے رابطے منقطع نہیں ہیں، علی امین گنڈاپور نے ایک میٹنگ میں تجویز دی تھی کہ وہ افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لیے جرگہ لے کر جا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیبلشمنٹ بنی گالہ منتقلی خواجہ آصف عمران خان وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ بنی گالہ منتقلی خواجہ ا صف وزیر دفاع وی نیوز انہوں نے کہاکہ خواجہ ا صف کے لیے
پڑھیں:
بیک ڈور رابطوں میں بڑی ڈیل، 45 روز میں عمران خان کی رہائی، بڑی خبر سامنے آگئی
سینیئر سیاست دان و ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر کسی نے واردات نہ ڈالی تو عمران خان 45 روز میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، جن میں عمران خان کو 60 روز کے لیے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان 60 دنوں میں سے 15 دن گزر چکے ہیں، اور صرف 45 دن باقی رہ گئے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ اگر کسی نے کوئی اور واردات نہ ڈال دی تو عمران خان کی 45 روز بعد جیل سے رہائی ممکن ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران کان 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ باہر ان کی پارٹی تتر بتر ہے، اور کئی گروپ بن چکے ہیں، پارٹی رہنما عمران خان کی رہائی پر توجہ دینے کے بجائے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل اسٹیبلشمنٹ بڑی ڈیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران خان رہائی وی نیوز