جی بی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود بھی جاری رہا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
منگل کے روز ہونے والے جی بی اسمبلی کے سیشن میں کل 10 ممبران شریک ہوئے اور کورم پورا ہونے کیلئے 11 ممبران کی ضرورت ہوتی ہے۔ نامکمل کورم کی کسی رکن نے نشاندہی بھی نہیں کی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بلائے گئے جی بی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود سیشن جاری رہا اور قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔ منگل کے روز ہونے والے جی بی اسمبلی کے سیشن میں کل 10 ممبران شریک ہوئے اور کورم پورا ہونے کیلئے 11 ممبران کی ضرورت ہوتی ہے۔ نامکمل کورم کی کسی رکن نے نشاندہی بھی نہیں کی۔ اجلاس میں حکومتی بینچ سے وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا، امجد حسین ایڈووکیٹ، دلشاد بانو، مولانا فضل رحیم، حاجی رحمت خالق، ثریا زمان جبکہ اپوزیشن سے شیخ اکبر علی رجائی، کنیز فاطمہ اور کرنل (ر) عبید اللہ بیگ شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جی بی اسمبلی کورم پورا
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
لاہور:جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کیلیے اتحاد قائم، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔