WE News:
2025-04-22@07:25:47 GMT

پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ 10 کے لوگو کی رونمائی کردی

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ 10 کے لوگو کی رونمائی کردی

 پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا لوگو رونمائی کردی ہے۔

 ایچ بی ایل پی ایس ایل کا 10واں ایڈیشن 8 اپریل سے 19 مئی 2025 تک منعقد ہوگا  اور یہ ایونٹ اس لحاظ سے خاص ہے کہ یہ اپنے10سال مکمل کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 پلیئرز ڈرافٹنگ، کون سی ٹیم نے کس کھلاڑی کو چنا؟

 پی ایس ایل کے نئے لوگو میں 6 بولڈ اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی لائنز نمایاں ہیں، جو پی ایس ایل کی 6 فرنچائزز کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔

???? A decade of unforgettable moments – HBL PSL 10 logo unveiled ????#HBLPSLX | #DECADEOFHBLPSL pic.

twitter.com/igbNzuVyZP

— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) February 4, 2025

لوگو میں رومن ہندسہ X اور عددی نمبر 10 نمایاں ہے۔

چیف ایگزیکٹیو پی ایس ایلسلمان نصیر نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل صرف ایک کرکٹ لیگ نہیں بلکہ یہ قومی جذبے کا آئینہ دار ہے جس نے قوم کو متحد کر رکھا ہے، 10ویں ایڈیشن میں شائقین کو کرکٹ کے یادگار لمحوں کا لطف اٹھانے کا موقع ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیوڈ وارنر بھی پی ایس ایل 10 میں طوفان برپا کرنے کے لیے تیار، رجسٹریشن کرا لی

 یہ ایونٹ پاکستان میں کرکٹ کے چاہنے والوں کے لیے ایک اور شاندار موقع ثابت ہونے والا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ایچ بی ایل پی ایس ایل پی سی بی رونمائی لوگو

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایچ بی ایل پی ایس ایل پی سی بی لوگو

پڑھیں:

جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے

نومبر 2024 جنس تبدیل کروا کر لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر اور کوچ سنجے بانگر کی بیٹی انایا نے اپنے والد سے متعلق انکشافات کردیے۔

للّن ٹاپ کو دیئے گئے انٹرویو میں انایا بانگر نے بتایا کہ میرے والد نے مجھ پر واضح کردیا تھا کہ  "اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں"۔

دوران انٹرویو انایا نے اپنے والد سے متعلق بات کرنے سے صاف انکار کردیا تاہم انہوں نے کہا کہ میرے والد نے مجھے دوٹوک انداز میں بتادیا تھا کہ اب کرکٹ میں میری کوئی جگہ نہیں، جس کے بعد مجھے خودکشی جیسے خیالات آنے لگے۔

https://www.express.pk/story/2732606/indian-former-cricketer-coach-son-transgender-girl

انایا نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا تھا کہ پوری دنیا میرے خلاف ہوگئی ہے لیکن میرے خاندان نے مجھے سپورٹ کیا تاہم اسکے برعکس معاشرے اور کرکٹ سسٹم نے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے فیصلے کی وجہ سے قیمت کرکٹ سے محرومی کی صورت میں چکانی پڑی۔

https://www.express.pk/story/2757737/cricketers-sent-me-inappropriate-photos-of-themselves-former-indian-coachs-daughter-2757737

قبل ازیں فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سابق بھارتی کرکٹر اور کوچ سنجے بانگر کی بیٹی انایا (سابقہ نام: اریان) نے دعویٰ کیا تھا کہ کئی کرکٹرز نے انہیں جنس تبدیلی کے بعد اپنی فحش تصاویر بھیجیں۔

انایا کا مزید کہنا تھا کہ ایک فرد نے مجھے سرِعام گالیاں دیں اور پھر میری تصاویر مانگیں جبکہ ایک سینئر کرکٹر ایسی حرکت کی کوشش کی جو بتانا بھی نہیں چاہتی۔

مزید پڑھیں: سابق بھارتی کرکٹر کا بیٹا جنس تبدیل کروا کر لڑکی بن گیا

واضح رہے کہ انایا بانگر اپنی جنس تبدیل کروانے سے قبل بھارت کے نوجوان مشیر خان، سرفراز خان، یشسوی جیسوال جیسے کرکٹرز کیساتھ بھی کھیل چکی ہیں۔

یاد رہے کہ 22 سال تک ایک لڑکے کی حیثیت سے پلنے بڑھنے اور تعلیم حاصل کرنے والے آریان نے 2023 میں ہارمون تھراپی کروانا شروع کیں اور 11 ماہ بعد ٹرانس جینڈر لڑکی بن گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سپر لیگ 10 شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز’’براہ راست دیکھنے‘‘ کا نیا ریکارڈ قائم
  • راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
  • راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی
  • راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان
  • جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام، پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی آگیا
  • پی سی بی کی طرف سے ہیڈکوچ اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کے لیے اشتہار جاری
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: کیا قومی ٹیم اپنے میچز کھیلنے کے لیے بھارت جائےگی؟
  • تبسم تنویر کی انسانیت کے لیے خدمات قابل تحسین،مقررین ،sosویلیج میں تقریب، سوانح عمری کی رونمائی
  • جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے