بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ہماری کوشش مسئلہ کو حل کرنے کی ہے اور ہم لگن کے ساتھ کوشش کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کے موجودہ بجٹ اجلاس کا آج چوتھا دن ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی یہاں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دے رہے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں بیٹھ کر 14ویں بار صدر کے خطاب پر بحث میں حصہ لیا اور اس کے لئے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2025ء میں ہیں اور 21ویں صدی کا ایک چوتھائی گزر چکا ہے۔ وقت طے کرے گا کہ کیا ہوا اور کیسے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم صدر کے خطاب کا باریک بینی سے مطالعہ کریں تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ یہ ایک نئے ہندوستان کے لئے اعتماد پیدا کرنے والا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ صدر جمہوریہ کا خطاب ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو مضبوط کرے گا، نیا اعتماد پیدا کرے گا اور عام لوگوں کو ترغیب دے گا۔ نریندر مودی نے کہا کہ ہماری حکومت نے نعرے نہیں دئے بلکہ صحیح معنوں میں غریبوں کی خدمت کی ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ ہماری توجہ ہر گھر تک نل کا پانی فراہم کرنے پر ہے، 12 کروڑ لوگوں کو نل کا پانی فراہم کیا، ہماری توجہ غریبوں کے لئے گھر بنانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ غریبوں کی جھونپڑیوں میں فوٹو سیشن کرواتے ہیں وہ غریبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے بورنگ محسوس کریں گے۔ مسئلہ کی نشاندہی اور پھر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، مسئلہ بھی حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش مسئلہ کو حل کرنے کی ہے اور ہم لگن کے ساتھ کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک وزیراعظم ہوا کرتا تھا، اسے مسٹر کلین کہنا فیشن بن گیا تھا۔ انہوں نے ایک مسئلہ کی نشاندہی کی تھی اور کہا تھا کہ جب ایک روپیہ دہلی سے نکلتا ہے تو گاؤں میں صرف 15 پیسے پہنچتے ہیں۔

نریندر مودی نے کہا کہ ملک نے ہمیں موقع دیا، ہم نے حل تلاش کرنے کی کوشش کی، ہمارا ماڈل بچت کے ساتھ ساتھ ترقی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں 40 کروڑ روپے براہ راست عوام کے کھاتوں میں جمع کرائے گئے۔ نریندر مودی نے کہا کہ ہر کوئی اپنے لئے کام کرتا ہے، ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو دوسروں کے لئے کام کریں۔ جب اقتدار خدمت بن جاتا ہے، تب قوم کی تعمیر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی روح پر عمل کرتے ہیں، ہم زہر کی سیاست نہیں کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا کہ ہماری کرتے ہیں کے لئے

پڑھیں:

مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی قانون پر جاری سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا کے کئی شقوں پر عارضی روک کا خیرمقدم کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے معروف وکیل سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ مودی حکومت کو ہٹ دھری چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کو واپس لے لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس نے نہ صرف حکومت کو آئینہ دکھایا ہے بلکہ اس کے منصوبے کو ناکام کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا ایک ادنی سا طالب علم بھی ایسا غیر آئینی بل پیش کرنے اور نہ ہی اسے پاس کرانے کی حماقت کرے گا۔

ایڈووکیٹ سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی حکومت کا پارلیمنٹ سے پاس کرانا مسلمانوں کے جذبات سے کھیلواڑ کرنے کے علاوہ اور کیا کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلے دن کی سماعت کے دوران جس طرح کے سوالات اٹھائے اور وقف ترمیمی قانون کے شقوں پر سوالیہ نشان لگایا اس سے ظاہر ہوگیا تھا کہ یہ قانون سپریم کورٹ میں ٹھہر نہیں پائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بنگال شہر میں تشدد ہندو مسلم تقسیم کا نتیجہ ہے، فاروق عبداللہ
  • نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ
  • وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری 
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے
  • جو کہتے ہیں کوئی ڈیل ہورہی ہے انکی عقل چلی گئی ہے: اعظم سواتی