حکومت نے اسمارٹ واچز اور فٹنس ٹریکرز کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے اسمارٹ واچز، فٹنس ٹریکرز اور دیگر پہننے کے قابل اسمارٹ ڈیوائسز کو سائبر سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے حساس مقامات پر پہننے کے قابل ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پہننے والی اسمارٹ ڈیوائسز سیکیورٹی رسک ہیں، اسمارٹ ڈیوائسز خفیہ معلومات افشاں کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں، حساس مقامات میں ان ڈیوائسز کا استعمال سائبر حملوں کا باعث بن سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیوائسز ڈیٹا لیک اور غیر مجاز ٹریکنگ کا باعث بن سکتی ہیں، حساس مقامات پر استعمال سے قبل ان ڈیوائسز کے تصدیقی میکانزم کا جائزہ لیا جائے، حساس اجلاسوں، آپریشنز والے مقامات پر ان ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کے دیرینہ مطالبےکی توثیق، افغان علماکا افغان حکومت پر اپنی سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہ کرنے پرزور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی دراندازی روکنے کے سلسلے میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔
کابل میں علما اور مذہبی رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سرحد پار عسکریت پسندی کی سختی سے حوصلہ شکنی کی گئی۔ ذرائع نے طلوع نیوز کو تصدیق کی کہ اجلاس میں شریک علما اور مشائخ نے کہا کہ اپنے حقوق، اقدار اور شرعی نظام کا دفاع ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں اسلامی امارت سے مطالبہ کیا گیا کہ امیرِ اسلامی افغانستان کے حکم کے مطابق کسی کو بھی بیرون ملک عسکری سرگرمیوں کے لیے جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
مزید یہ بھی زور دیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو، اور اگر کوئی اس اصول کی خلاف ورزی کرے تو اسلامی امارت کو اس کے خلاف کارروائی کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک ہزار سے زائد افغان مذہبی عمائدین اور رہنماؤں نے شرکت کی، اور نشست کے اختتام پر ان نکات پر مبنی ایک باضابطہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔