تنہا فلسطینی نوجوان کا اسرائیلی چوکی پر حملہ، 2 صیہونی فوجی ہلاک، 10 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی چوکی میں گھس کر 2 صیہونی فوجیوں کو ہلاک، 11 کو زخمی کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے میں مزاحمت کار فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی فوجی چوکی میں گھس کر فائرنگ کی جس سے 2 صیہونی فوجی ہلاک ، 10 زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل مغربی کنارے میں نسل پرستی کا نظام نافذ کر رہا ہے، سابق موساد چیف
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والے 2 فوجیوں میں سے ایک کی شناخت سارجنٹ میجر اوفر ینگ کے نام سے ہوئی، دوسرے کا نام تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔
اسرائیلی خبر رساں ادارے ینیٹ نیوز نے تنہا فلسطینی نوجوان کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صہیونی فوجی چوکی کے احاطے میں 11 فوجی اور ان کا ایک کمانڈر موجود تھے، فلسطینی نوجوان جس کے پاس ایم 16 رائفل اور 2 میگزین تھے۔
فلسطینی نوجوان رات گئے چیک پوائنٹ کے نزدیک پہنچا اور صبح 6 بجے کے قریب موقع پا کر چوکی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی موقع پر ہلاک ہوا،جبکہ دوسرا زخمی ہوا جو بعد ازاں ہلاک ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے جرائم پر اقوام متحدہ کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟
فلسطینی گروپ اسلامی جہاد نے نوجوان کے بہادرانہ حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قبضہ ختم کرانے تک مزاحمت جاری رہے گی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کم از کم 884 فلسطینیوں کو شہید کیاہ، جبکہ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں نے اب تک کم از کم 32 اسرائیلیوں کو ہلاک کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل حماس صہیونی فوجی غزہ فلسطین فلسطینی نوجوان مغربی کنارا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل صہیونی فوجی فلسطین فلسطینی نوجوان فلسطینی نوجوان کے مطابق
پڑھیں:
فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )فلسطینی ریڈ کراس سوسائٹی نے طبّی کارکنوں پر حملے سے متعلق اسرائیل کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ میں 15 طبّی کارکنوں کی ہلاکت ایک آپریشنل غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کے باعث ہوئی ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق طبی کارکنوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ 23 مارچ کو پیش آیا تھا جب ریڈ کریسنٹ کی ایمبولینسز، اقوامِ متحدہ کی گاڑی اور فائر بریگیڈ کی گاڑی پر مشتمل کانوائے پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 14 طبی کارکن اور اقوامِ متحدہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گئے تھے.(جاری ہے)
اسرائیلی فوج نے اس واقعے کے بعد ایک کمانڈر کو برطرف کر دیا اور ایک دوسرے افسر کے خلاف بھی کارروائی کی ہے غزہ کی پٹی میں 23 مارچ کو 15 طبی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے کی ایک موبائل فون سے بنی فوٹیج کے تجزیے سے پتا چلا تھا کہ اس حملے کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے سو سے زیادہ گولیاں چلائیں جن میں سے چند صرف بارہ میٹر کے فاصلے سے داغی گئی تھیں. فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی رپورٹ درست نہیں تھی کیونکہ وہ اس واقعے کی ذمہ داری ایک ذاتی غلطی اور فیلڈ کمانڈ پر عائد کر رہی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے چیف کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ضروری تحقیقات نہیں کی گئیں. جوناتھن وٹل نے کہا کہ درست بنیادوں پر احتساب نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اوریہ دنیا کو مزید خطرناک جگہ بنا رہی ہے انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر ہم ظلم و ستم جاری رہنے کا خطرہ مول لیتے ہیں اور اس سے ہم سب کے تحفظ کے لیے وضع کیے گئے اصول ختم ہو جائیں گے یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی ریڈ کراس اور متعدد بین الاقوامی امدادی اداروں نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا. اسرائیل کی جانب سے اس سے قبل دعویٰ کیا گیا تھا کہ قافلہ اندھیرے میں بنا ہیڈ لائٹس کے مشکوک انداز میں آگے بڑھ رہا تھا جس کے باعث اسرائیلی سپاہیوں نے اس پر فائرنگ کی قافلے کی آمد ورفت کے متعلق اسرائیلی فوج کو قبل از وقت آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم مارے جانے والے امدادی کارکنوں میں سے ایک کی جانب سے موبائل فون کی مدد سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمیوں کی مدد کے لیے جانے والی گاڑیوں کی لائٹس جلی ہوئی تھیں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیوں کے سڑک کنارے رکتے ہی ان پر بنا کسی وارننگ کے فائرنگ شروع ہو جاتی ہے یہ پہلا موقع نہیں اس سے پہلے بھی اپریل 2024 میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر کچھ افسران کو برطرف کیا گیا تھا.