نیپرا نے 4بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر بھاری جرمانے کردیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
نیپرا نے 4بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر بھاری جرمانے کردیے nepra WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے مہلک حادثات سے بچا کیلئے ناکافی اقدامات پر مختلف کمپنیوں پر جرمانے کردیے۔نیپرا نے ملتان، پشاور اور ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنیز پر جرمانے لگانے کا حکم جاری کردیا۔
حکم نامے کے مطابق نیپرا نے میپکو، پیسکو اور ٹیسکو پر بھی جرمانے عائد کیے ہیں جو کرنٹ سے بچا کے اقدامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر کیے گئے ہیں۔حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ میپکو، پیسکو اور ٹیسکو شوکاز کے جواب میں نیپرا کو مطمئن نہ کر سکے، نیپرا نے تینوں ڈسکوزپر فی کس ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا اور جرمانے کی رقم 15 روز میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیپرا قوانین پر تینوں ڈسکوز عمل درآمد کرانے میں ناکام رہیں، تینوں ڈسکوز اپنے انتظامی علاقوں میں 100 فیصد پولز کی ارتھنگ میں ناکام رہیں جس پر میپکو، پیسکو اور ٹیسکوکو 3 ماہ میں باقی ماندہ اسٹیل اسٹرکچر کی ارتھنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔حکم نامے کے مطابق نیپرا نے ہیلتھ، سیفٹی اور انوائرنمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے قیام میں ناکامی پربھی کارروائی کی ہے۔نیپرا کے مطابق حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو پربھی ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیپرا نے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے
لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے، جسٹس راحیل کامران نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس راحیل کامران نے آصف محمود کی جانب سے دائر اپیل پر 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، انہوں نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے خلع کے باوجود بیوی کو 2 لاکھ حق مہر دینے کا فیصلہ درست قرار دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی بدسلوکی پر خلع لے تو حق مہر کی حقدار اور اگر خاوند سے صرف ناپسندیدگی کی بنیاد پر خلع لے تو اس صورت میں حق مہر کی حقدار نہیں رہتی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
عدالت نے شہری آصف محمود کی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں ہر طبقے کا شخص بیٹیوں کا جہیز دیتا ہے جو کہ گہرا رواج بن چکا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق اسلامی قانون کے تحت شوہر پر حق مہراس وقت تک واجب ہے، جب تک کہ بیوی اس کی جانب سے بغیر وجہ خلع کی درخواست نہ کرے، موجودہ کیس میں خاتون نےاپنے شوہر کی طرف سے ظلم اور توہین آمیز رویے کے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے۔
عدالتی فیصلے میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نکاح نامہ بیوی اور شوہر کے درمیان ایک جائز اور پابند معاہدہ ہے، جب تک اس معاہدے کی شرائط سے انحراف کرنے کی قانونی بنیاد نہ ہو، شوہر اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب بیوی اس بنیاد پر خلع طلب کرتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کو ناپسند کرتی ہے تو وہ اپنا حق مہر کا حق کھو دیتی ہے، اگر شوہر کا طرز عمل بیوی کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو اسکا مہر کا حق برقرار رہتا ہے۔
فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں بیوی نے خلع کی بنیاد پر شادی توڑنے کا حکم نامہ حاصل کیا اور شوہر پر بدسلوکی اور توہین آمیز رویے کے الزامات لگائے، موجودہ کیس میں شادی 9 سال تک برقرار رہی جو ثابت کرتی ہے کہ بیوی نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہیں۔
بیوی نے خلع کے بعد حق مہر اور جہیز کی واپسی کے لیے دعویٰ دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے بیوی کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے سامان جہیز اور حق مہر کی رقم دینے کا حکم دیا، درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ خلع لینے کے باعث بیوی کی حق مہر کی حقدار نہیں رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحریری فیصلہ توہین آمیز رویے ٹرائل کورٹ جسٹس راحیل کامران جہیز حق مہر خلع طلاق ظلم لاہور پائیکورٹ ناپسندیدگی