بیجنگ :
چین کی  وزارت تجارت کے ترجمان نے چین کی جانب سے WTO میں امریکی ٹیرف اقدامات کے خلاف کیس دائر کرنے پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر ٹیرف لگانا WTO کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ یکطرفہ پسندی  اور تجارتی تحفظ پسندی کی ایک واضح مثال ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ  یہ اقدام قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے، چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی بنیاد کو تباہ کرتا ہے  اور عالمی صنعتی چین اور سپلائی چین کے  استحکام کو متاثر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  امریکہ نے بارہا  یکطرفہ  پسندی  کو کثیرالجہتی پر ترجیح دی ہے، جس پر WTO کے اراکین کی جانب سے سخت مذمت  بھی کی گئی ہے۔چین کی  وزارت تجارت کے ترجمان نے  کہا کہ چین امریکہ کے ان اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے  غلط  اقدامات  کو درست کرے۔ انہوں نے کہا کہ چین کثیرالجہتی تجارتی نظام کا مستقل حامی اور اہم معاون ہے  اور  دیگر WTO اراکین کے ساتھ مل کر یکطرفہ پسندی اور تجارتی تحفظ پسندی کے  چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور بین الاقوامی تجارت  میں  منظم اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سیکیورٹی اور تجارت پر گفتگو

اپنے ایک روزہ دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کابل میں افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان ہم منصب امیر خان متقی سے ملاقات کی جس میں سکیورٹی اور دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیراعظم سے ملاقات کے دوران سیکیورٹی، تجارت اور ٹرانزٹ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Deputy Prime Minister / Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50, called on the acting Afghan Prime Minister, Mullah Muhammad Hassan Akhund.

Both sides exchanged views on key issues of mutual interest, including security, trade and transit cooperation, and… pic.twitter.com/7ntdUsgjCE

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) April 19, 2025

ترجمان کے مطابق ملاقات میں عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، دونوں فریقین نے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے اعلیٰ سطح تبادلوں پر اتفاق کیا۔

ان کا ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا گیا جن میں وزیر مالیات و انتظام، وزارت خارجہ، ڈاکٹر محمد نعیم وردک، وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل، مفتی نور احمد، چیف آف اسٹیٹ پروٹوکول، فیصل جلالی شامل تھے۔

پاکستان کے افغانستان میں مشن کے سربراہ، سفیر عبادت الرحمان نظامانی اور سفارتخانے کے افسران بھی موجود تھے۔

نائب وزیراعظم کے وفد میں سیکرٹریز داخلہ و ریلوے سمیت وزارت خارجہ اور ایف بی آر سے سنیئر افسران شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان دفتر خارجہ دورہ کابل وزیر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سیکیورٹی اور تجارت پر گفتگو
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ