آپ کا ماحول کسی بھی دوا کی تاثیر کو بدل سکتا ہے، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا ماحول آپکی ادویات کی تاثیر پر اثرانداز ہوتا ہے کہ وہ کتنی اچھی طرح سے کام کرسکیں۔
ماہرین کے مطابق یہاں تک کہ ہوا جس میں آپ سانس لے رہے ہیں، یہ بھی اس بات پر اثر انداز ہو سکتی ہے کہ کوئی دوا آپ کے لیے کتنی مؤثر ہو سکتی ہے۔
آپ کے جینز آپ کے قد، بالوں اور آنکھوں کے رنگ اور جلد کے رنگ کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن وہ پوری کہانی بیان نہیں کرتے۔ آپ کا ماحول، آب و ہوا بھی آپ کی شخصیت، آپ کی پسند اور ناپسند اور آپ کی صحت کی تشکیل میں ناقابل یقین حد تک اہم ہے۔
درحقیقت، آپ کی خوراک، سماجی تعاملات، آلودگی کی نمائش، جسمانی سرگرمی اور تعلیم اکثر آپ کی بہت سی خصوصیات پر جینیات سے زیادہ اثرانداز ہوتی ہے۔
یہ جاننا کہ آپ کے جینز اور ماحول کس طرح آپ کے دمہ، دل کی بیماری، کینسر، ڈیمنشیا اور دیگر حالات پیدا ہونے کے امکانات کو بڑھاتے ہیں، زندگی کو بدلنے والا اہم اقدام ہوسکتا ہے۔
جینومکس کے شعبے نے بیماری کے خطرے سے منسلک جینیاتی تغیرات کی وسیع رینج کے لیے اسپتال اور گھر دونوں میں ٹیسٹ کرنا نسبتاً آسان بنا دیا ہے۔
لیکن حالیہ برسوں میں سائنس ان ماحولیاتی عوامل کی نشاندہی کرنے میں پیش رفت کر رہی ہے جو کئی بیماریوں کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اور آپ کی ذاتی ماحولیاتی نمائشوں کی بنیاد پر علاج کو بہتر بنانے کے طریقے اجاگر کرتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
زندگی کو پُرسکون بنانے کیلیے اسٹریس کم کریں! جانیے کیسے؟
ذہنی سکون ہماری مجموعی صحت کا اہم حصہ ہے۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ مثبت ذہنی حالت ہمارے جذبات اور سوچ پر بھی مثبت طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ذہنی دباؤ یا اسٹریس کی مسلسل موجودگی سے نیند، ہاضمہ، دل کی صحت اور روزمرہ کی توانائی متاثر ہوتی ہے۔ اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ذہنی صحت کا خیال روزانہ کی بنیاد پر رکھا جانا ضروری ہے۔
روزمرہ کی زندگی میں اسٹریس کے اثرات
کام کا بوجھ، مالی مشکلات، گھریلو ذمہ داریاں یا پڑھائی کا دباؤ آج کل عام ہیں۔ اسٹریس جسم میں ہارمونز کی سطح کو متاثر کرتی ہے، جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے، دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور نیند میں کمی آتی ہے۔ طویل مدتی اسٹریس ڈپریشن اور دیگر ذہنی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
اسٹریس کم کرنے کے آسان طریقے
ماہرین صحت مشورہ دیتے ہیں کہ روزانہ چند سادہ سی عادات سے اسٹریس کو کم کیا جا سکتا ہے:
مراقبہ اور سانس کی مشقیں: صرف 10 منٹ روزانہ گہری سانسیں لینے اور مراقبہ کرنے سے دماغ پرسکون ہوتا ہے۔
ورزش: ہلکی واک، یوگا یا ہوم ورک آؤٹ دماغ کو ریلیکس کرتے ہیں اور خوشی والے ہارمونز پیدا کرتے ہیں۔
صحیح نیند: ہر رات 7–8 گھنٹے کی نیند ذہنی توانائی کو بڑھاتی ہے اور تناؤ کم کرتی ہے۔
وقت کا نظام: کاموں کو ترجیحات کے مطابق تقسیم کرنے سے دباؤ کم اور ذہنی سکون میں اضافہ ہوتا ہے۔
مثبت سوچ اور طرزِ زندگی
ماہرین کا کہنا ہے کہ مثبت سوچ رکھنا، شکرگزاری اور چھوٹے خوشی کے لمحات کو یاد رکھنا ذہنی سکون کے لیے ضروری ہے۔ سماجی تعلقات اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا بھی ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا اور غیر ضروری مصروفیات سے وقفہ لینے سے بھی دماغی دباؤ کم ہوتا ہے۔
ذہنی صحت کو نظرانداز کرنا طویل مدتی نقصان دہ ہو سکتا ہے، لیکن روزانہ کی چند آسان عادات جیسے مراقبہ، ورزش، مناسب نیند اور مثبت سوچ سے اسٹریس کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ چھوٹی تبدیلیاں زندگی کو پرسکون اور توانائی سے بھرپور بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔