پیکا ایکٹ میں ترامیم: سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پیکا ایکٹ میں کی جانے والی حالیہ ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
شہری قیوم خان کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ درخواست میں یہ کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ بنیادی حقوق کے منافی قانون سازی کرے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کو بھی بنیادی حقوق کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے۔
درخواست گزار نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف فل بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے اور ان ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ میں گیا ہے
پڑھیں:
کراچی: شاہ فیصل کالونی میں پارک پر قبضے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
کراچی:شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کے خلاف جماعت اسلامی کے یو سی چیئرمین نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
درخواست گزار چیئرمین یوسی 2 الفلاح شاہ فیصل ٹاؤن سیف الدین نے درخواست عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائداعظم پارک پر نامعلوم افراد کی جانب سے قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ 2022 میں کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔ نامعلوم افراد پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کر رہے ہیں۔
ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس کے تحت فلاحی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
فلاحی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔ قائداعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ فریقین کو پارک کی اراضی کسی مقصد کے استعمال سے روکنے کا حکم دیا جائے۔