وفاقی وزیروں کی تنخواہوں میں اضافے کا عمل، سمری کی تیاری مکمل”
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری تیار کر لی گئی ہے، جس کے بعد ان کی تنخواہوں میں اضافہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق، وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق 1975 کے ایکٹ میں ترمیم کی تجویز زیر غور ہے۔ اس ترمیم کا مقصد وزیروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا ہے اور اس کا اطلاق شق تین پر ہوگا، جو وزیروں کی تنخواہوں کے بارے میں ہے۔
اس وقت وفاقی وزیر کی تنخواہ 2 لاکھ روپے اور وزیر مملکت کی 1 لاکھ 80 ہزار روپے ہے، جبکہ ان کے الاؤنسز، گاڑی اور دفتر کی سہولتیں تنخواہ کے علاوہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کے بعد وزیروں کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔