چینی وزارت تجارت کا امریکہ کے  اداروں  پی وی ایچ گروپ اور ایلو مینا کارپوریشن کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کی  وزارت تجارت نے “غیر معتبر اداروں کی فہرست کے  امور کے طریقہ کار کا اعلان” جاری کیا،جس میں کہا گیا کہ  قومی خودمختاری، سلامتی، اور ترقی کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے، “عوامی جمہوریہ چین کے بیرونی تجارت کے قانون”، ” قومی سلامتی کے  قانون”، اور ” غیر ملکی پابندیوں کے خلاف قانون” سمیت متعلقہ قوانین کی بنیاد پر،

غیر معتبر اداروں کی فہرست کے کام کے طریقہ کار  کے مطابق  فیصلہ کیا گیا  ہے کہ امریکی پی وی ایچ گروپ اور ایلو مینا کارپوریشن   کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں شامل کیا  جا رہا ہے ۔ مذکورہ دو اداروں نے عام مارکیٹ لین دین کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، چینی کمپنیوں کے ساتھ عام کاروبار کو معطل کیا ہے  اور چینی کمپنیوں کے خلاف امتیازی اقدامات اٹھائے ہیں  جس سے چینی کمپنیوں کے قانونی حقوق و مفادات کو سنگین نقصان پہنچا ہے۔متعلقہ قوانین و ضوابط کی بنیاد پر مذکورہ اداروں کے خلاف مناسب اقدامات  اٹھائے جائیں گے ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: غیر معتبر اداروں کی فہرست

پڑھیں:

چینی فضائی کمپنیوں نے ”بوئنگ“ کے737 میکس جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے چینی ایئرلائن نے امریکی طیارہ سازکمپنی ”بوئنگ“کو نئے میکس737جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے ہیں اور حال ہی میں چینی ایئرلائن کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے والا بوئنگ737میکس جہاز ریاست واشنگٹن کے شہر سیٹیل میں قائم ”بوئنگ“کمپنی کے مرکز پہنچا ہے .

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے ”فاکس نیوز“کے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چینی ایئرلائن نے بوئنگ کمپنی سے متعدد نئے میکس737 طیارے خریدنے کا آڈردیا تھا جن میں سے دو طیاروں کو چینی فضائی کمپنی کے حوالے سے تیار بھی کیا جاچکا تھا تاہم چین نے فضائی بیڑے میں شامل پہلے میکس737کو بھی واپس بجھوادیا ہے اور ”بوئنگ “کو مطلع کیا ہے کہ وہ چینی فضائی کمپنیوں کے لیے مزید طیاروں کی ترسیل نہ کرئے.

رپورٹ میں بوئنگ کمپنی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چین نے 737 میکس 8 جیٹ طیاروں کی دو چینی ایئر لائنز کے لیے تیار کیے جا رہے تھے چین کی ژیامین ایئر لائنز کے لیے تیار کیا جانے والا طیارہ”بوئنگ“ کے سیٹیل میں قائم پروڈکشن مرکز پر واپس پہنچا ہے یہ ان متعدد 737 میکس جیٹ طیاروں میں سے ایک تھا جن کا آڈرچینی فضائی کمپنیوں نے دے رکھا تھا فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں بوئنگ کمپنی اور چینی ایئر لائنز سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا.

رپورٹ میں اس معاملے کو امریکی معیشت کے لیے ایک بڑا جھٹکا قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چونکہ بوئنگ کمپنی کے طیارے کی قیمت کروڑوں ڈالروں میں ہوتی ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی طیارہ سازکمپنی سمجھی جاتی ہے جس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے ‘ٹیرف کے معاملے میں جوابی کاروائی کے طور اگر چین کی تقلیدمیں دیگر ممالک نے بھی اپنے آڈرکینسل کرنا شروع کردیئے تو اس کا براہ راست فائدہ بوئنگ کی سب سے بڑی حریف یورپی کمپنی”ایئربس “کو ہوگاجو طیارہ سازکمپنیوں کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر شمار ہوتی ہے .

ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے 55ملین ڈالر مالیت کی اس ایئربس پر بھاری اضافی محصولات عائد ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے بتایا گیا ہے کہ بیجنگ ایسی ایئر لائنز کی مدد کرنے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو بوئنگ جیٹ طیارے لیز پر لے رہی ہیں مگرٹیرف کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے ادھر برطانوی جریدے”ڈیلی میل“نے بتایا ہے کہ چین کی حکومت نے چینی ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ بوئنگ جیسی امریکی کمپنیوں سے طیاروں سے متعلق آلات اور پرزوں کی خریداری روک دیں چین اگلی دو دہائیوں میں طیاروں کی متوقع عالمی طلب کا تقریباً 20 فیصد حصہ دار ہے بوئنگ طیاروں کے آرڈرمیں کمرشل ایئر لائنز اور لیزنگ فرموں نے مارچ کے آخر میں چینی کمپنیوں کو 130 طیارے فراہم کرنا تھے واضح رہے کہ ٹیرف کے نفاذکے اعلان کے فوری بعد بوئنگ کے چیف ایگزیکٹیوکیلی اورٹبرگ نے امریکی سینیٹ کی ایک سماعت دوران بتایا تھاکہ کمپنی نے اپنے 80 فیصد طیارے بیرون ملک فروخت کیے اور وہ ایسی صورت حال میں پڑنے سے بچنا چاہتی ہے جہاں کچھ مارکیٹیں اس کے لیے بند ہو جائیں اورٹبرگ نے بتایاتھاکہ اس وقت تقریبانصف ٹریلین ڈالر کے بیک لاگ آرڈرز کمپنی کے پاس تھے.

چینی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان لن جیان نے 16 اپریل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ چین کی جانب سے اپنی ایئر لائنز کو بوئنگ سے ڈلیوری سے انکار کرنے کا کوئی باضابطہ اعلان کرنے کے بارے میں آگاہ نہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ کی ترسیل روکنے کے چین کے حکم سے امریکا کی طیارہ سازی کی صنعت شدید متاثرہونے کا امکان ہے بتایا گیا ہے اس سے پہلے چینی ایئر لائن کے لیے تیار شدہ طیارے 737 میکس 8 کی لیزکو منسوخ کیا جاچکا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایئر لائنزاضافی محصولات کی ادائیگی کے بجائے مزیدہوائی جہاز کی ترسیل کو موخر کررہے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے صرف بوئنگ کو ہی نہیں بلکہ چینی ایئر لائن کے آپریشنز کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوئنگ نے گزشتہ سال چین کی9 ایئر لائنز کو 18 طیارے فراہم کیے تھے جبکہ تین بڑی ایئر لائنز ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن ایئر لائنز اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے بالترتیب 45، 53 اور 81 بوئنگ طیاروں کی ترسیل کا آڈردیا تھا. یادرہے کہ چین سمیت متعددممالک نے سال2019میں انڈونیشیا اور ایتھوپیا میں بوئنگ میکس737کے دومہلک حادثات کے بعد ان پر غیراعلانیہ پابندی عائدکردی تھی جس کی وجہ سے بوئنگ کمپنی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑااور5سال کے بعد طیارہ سازی کمپنی کے آڈرزمیں بہتری آنا شروع ہوئی تھی تاہم ٹیرف کی جنگ نے اس کے لیے دوبارہ مشکلات کھڑی کردی ہیں.

متعلقہ مضامین

  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • چائنا میڈیا گروپ  کے  ایونٹ   “گلیمرس چائینیز   2025 ”  کا  کامیاب انعقاد 
  • بھارتی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان، کئی نئے چہرے شامل
  • چینی فضائی کمپنیوں نے ”بوئنگ“ کے737 میکس جہازوں کے آڈرمنسوخ کردیئے
  • امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کو ایک بار پھر حساس فوجی معلومات کو غیر مجاز لوگوں سے شیئرکرنے کے الزمات کا سامنا
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ