وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کیلئے قرضہ دیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے دائرہ کار کو مزید بڑھا دیا گیا ہے جس کے تحت اب نوجوانوں کو کاروباری قرضوں کے ساتھ ساتھ لیپ ٹاپ کے لیے بھی قرض حاصل کرنے کی سہولت دی جائے گی۔
یہ اعلان وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز رانا مشہود احمد خان نے کیا، رانا مشہود کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ لیپ ٹاپ کے لیے قرض صرف ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے منظور شدہ اداروں میں زیر تعلیم 18 سے 30 سال کی عمر کے طلبہ حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیرون ملک روزگار کے خواہشمند نوجوانوں کو بھی مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت بیرون ملک جانے والے افراد کو 10 لاکھ روپے تک کا قرض دیا جائے گا، جو ٹریننگ، ویزا اور سفری اخراجات کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
رانا مشہود احمد خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت اب تک 186 ارب روپے سے زائد کے قرضے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو اسکیم کے کے لیے کے تحت
پڑھیں:
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے: رانا ثنا اللہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، قیادت نے پاکستان پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
مشیر برائے وزیراعظم نے کہا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔انھوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ اس امر کو یقینی بنانے کے لئے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے، آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتا کیا نہ کریں گے۔ بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
عمران خان جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے بات کریں گے: اعظم سواتی
مزید :