علی امین گنڈاپور فارم 47 سے بھی آگے کی چیز ہیں، ترجمان جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
عبدالجلیل جان نے کہا کہ شوکت یوسفزئی کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے اور ہم اُن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام خیبر پختونخوا کے ترجمان نے کہا ہے کہ کے پی حکومت فارم 47 سے ہی وجود میں آئی اور علی امین گنڈاپور اس سے بھی آگے کی چیز ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام خیبر پختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے کہا کہ شوکت یوسفزئی کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے اور ہم اُن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ 2024ء کے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں، امید ہے جلد ہی دوسرے صوبوں سے ایسی آوازیں اٹھنا شروع ہوجائیں گی۔
جے یو آئی ترجمان نے کہا کہ کے پی حکومت فارم 47 سے ہی وجود میں آئی جبکہ علی امین گنڈاپور بھی فارم 47 کی پیدوار اور اس سے بھی آگے کی چیز ہیں۔ عبد الجلیل جان نے امید ظاہر کی کہ عمران خان شوکت یوسفزئی کے حالیہ بیان کی روشنی میں خیبر پختونخوا میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کرائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاہور میں 7، 8 اور 9 فروری کو بسنت منانے کا اعلان
لاہور میں بسنت کے تہوار کے لیے ضلعی انتظامیہ نے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور بسنت کی تقریبات 7، 8 اور 9 فروری کو منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔پنجاب بھر میں بسنت سے قبل پتنگ بازی کو محفوظ اور منظم بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پتنگ سازوں، ڈور بنانے والوں، فروخت کنندگان اور کیٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے چار کیٹیگریز کے فارم جاری کیے گئے ہیں:
فارم اے: پتنگ سازوں اور ڈور بنانے والوں کے لیے
فارم بی: رجسٹرڈ افراد کو جاری ہونے والا سرکاری سرٹیفکیٹ، جس پر کیو آر کوڈ درج ہوگا۔ یہ کیو آر کوڈ پتنگ، ڈور اور دکانوں پر بھی لگایا جائے گا اور فارم بی سرٹیفکیٹ دکان کے اندر نمایاں جگہ پر رکھنا لازمی ہوگا۔
فارم سی اور فارم ڈی: کائیٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کے لیے مختص۔پتنگ اور ڈور کی شرائط
پتنگ کا سائز 40 انچ سے زائد نہیں ہوگا۔
گڈا 30 انچ سے زیادہ چوڑائی کا نہیں ہوگا۔
ڈور صرف کاٹن کے دھاگے سے بنے گا اور اس میں نو سے زائد تاریں نہیں ہوں گی۔
ڈور کے لیے صرف پنے کی اجازت ہوگی، چرخی استعمال نہیں کی جا سکے گی۔
تیز مانجا، تندی، دھاتی تار اور کیمیکل کا استعمال ممنوع ہوگا۔پتنگ اور ڈور کے سائز، میٹریل اور معیار کو شیڈول ون کے مطابق سختی سے نافذ کیا جائے گا۔رجسٹرڈ ایسوسی ایشنز ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں بسنت کے انتظامات میں معاونت کریں گی۔ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف رجسٹریشن منسوخی اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مانجا میں گلو، سادہ رنگ، آٹا اور کمزور شیشے کا استعمال کیا جا سکے گا۔