سیاسی اشرافیہ عدالتوں کو بھی سیاست کا اکھاڑا بنا رہی ہے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا ہے کہ سیاسی اشرافیہ عدالتوں کو بھی سیاست کا اکھاڑا بنا رہی ہے۔
اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت کے غیر قانونی فیصلوں کے خلاف وکلاء، صحافی اور سیاستدان سڑکوں پر نکل آئے ہیں، ملک پر دہائیوں سے مسلط سیاسی اشرافیہ عدلیہ کی آزادی سلب کرنے کے درپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالیہ تبادلوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ججز کے تبادلے نظامِ انصاف کو مفلوج کرنے کے مترادف ہیں، اس فیصلے کے خلاف وکلاء برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ سینئر ججز کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتی انصاف کے نظام پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عدالتوں میں مقدمات کی وجہ سے فائیوجی کے لیے نیلامی نہیں ہوسکتی.پی ٹی اے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو آگاہ کیا ہے کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیوجی سے متعلق نیلامی نہیں ہوسکتی.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ہوا جس میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی پر اثر انداز ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائیو جی کے ساتھ متعلقہ کمپنیز پر حکم امتناع سے ہمیں فرق پڑتا ہے، کمپنیز پی ٹی اے یا حکومت پر واجبات کے مقدمات کرکے حکم امتناع لیتی ہے تو آکشن کیسے ہوگا چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی تھی فائیو جی سے متعلق مقدمات جلد نمٹائے جائیں.
چیئرمین کمیٹی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مقدمات تو چلتے رہیں گے مگر جب فائیو جی کی فریکوینسی پی ٹی اےکی ملکیت ہے تو آکشن میں ممانعت نہیں پی ٹی آئی حکام نے شرکا کو بتایا کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیو جی کی نیلامی نہیں ہوسکتی جس پر کمیٹی ممبر شرمیلا فاروقی نے پوچھا کہ یہ آپ کا خدشہ ہے فائیو جی نیلامی نہیں ہوسکتی یا کوئی ٹھوس وجوہات ہیں؟ پی ٹی اے حکام نے جواب دیا کہ سب کمپنیز نے کہا ہے کہ جب تک معاملات عدالت میں ہیں فائیوجی ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتے. بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر مقدمات پر اسٹے نہیں تو زیر التوا مقدمات سے اتنا فرق نہیں پڑتا کمیٹی ممبر عمار لغاری نے کہا کہ اسپیکٹرم شیئرنگ آئی ٹی کے پاس ہے تو ان چیزوں کو خاطر میں نا لائیں اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمامی معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں ”فائیو جی“ سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا.