باپ کا راج ہے، آریان خان کی ہدایتکاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز کا پرومو جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کنگ شاہ رُخ خان کے بیٹے آریان خان کی ہدایتکاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز کا اعلان کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آریان خان کی ہدایتکاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز ’دی با***ڈز آف بالی وڈ‘ کا اعلان ہو گیا۔ یہ اعلان ’نیکسٹ آن نیٹ فلکس انڈیا 2025‘ ایونٹ میں شاہ رخ خان نے خود ایک مزاحیہ پرومو کے زریعے کیا۔
اس پرومو میں شاہ رخ مختلف انداز میں اپنے مشہور ڈائیلاگز دہرانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہدایتکار بار بار ری ٹیک کا مطالبہ کرتا ہے۔
آخرکار شاہ رخ غصے میں کہتے ہیں، ’باپ کا راج ہے کیا؟‘ جس پر کیمرہ آریان کی طرف مڑتا ہے اور وہ مسکراتے ہوئے جواب دیتے ہیں، ’ہاں‘۔
View this post on InstagramA post shared by Netflix India (@netflix_in)
اس مزاحیہ تبادلے کے بعد شاہ رخ خان اپنے بیٹے آریان کی سیریز کا تعارف کراتے ہوئے اسے ’سب سے نرالی، جرات مند اور فلمی ترین کہانی‘ قرار دیتے ہیں۔ پرومو میں شاہ رُخ خان کی مشہور فلم ’جوان‘ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جہاں آریان اپنے والد کے مشہور مکالمے ’بیٹے پر ہاتھ اٹھانے سے پہلے…‘ کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
A post shared by Netflix India (@netflix_in)
شاہ رخ خان نے کہا کہ آریان اور ان کی ٹیم جلد ہی اس منفرد نام کے پس پردہ کہانی بھی پیش کریں گے۔
یاد رہے کہ یہ سیریز ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بنائی گئی ہے جس کی پروڈکشن گوری خان کر رہی ہیں۔ اس ایونٹ میں گوری خان اور سہانا خان بھی آریان کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود تھیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیٹ فلکس خان کی شاہ رخ
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار
لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا مستحق قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سیکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنادیا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔
عدالت نے مزید ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔
عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جاسکتا، حق مہر کی رقم خاتون کےلیے سیکیورٹی تصور کی جاتی ہے۔ اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔