مہنگائی میں بڑی کمی کے حکومتی دعوے، عوام کے لیے کیا کچھ سستا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حکومت کی جانب سے مختلف اوقات میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں، تاہم گزشتہ چند دنوں سے فروٹ، گوشت، چینی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ سبزیوں اور انڈوں کی قیمتوں میں کچھ کمی ہوئی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں ماہ فروری میں شہری افراط زر سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 2.
مزید پڑھیں: دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو ساڑھے 6 برس کی کم ترین سطح ہے، وزارت خزانہ
وی نیوز نے اشیائے خورونوش کی موجودہ اور ایک ماہ قبل کی قیمتوں کا موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ حکومتی دعوؤں کے برعکس ان اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ چینی کی فی کلو قیمت میں 30 روپے، کوکنگ آئل اور گھی کی قیمت میں 60 روپے فی کلو جبکہ مختلف پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ انڈوں کی قیمت 80 روپے فی درجن اور سبزیوں کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، ٹماٹر 120 روپے فی کلو سستا ہوا ہے۔
گھی، چاول اور دالیںماہ جنوری میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمت قریباً 550 روپے کلو تھی، جو اب بڑھ کر 600 روپے ہوگئی ہے جبکہ ڈالڈا گھی کی قیمت میں بھی 60 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔ دسمبر مختلف دالوں کی قیمتوں میں بھی 80 سے 100 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا تھا تاہم گزشتہ ماہ قیمتوں میں 20 روپے فی کلو تک کی کمی ہوئی ہے، چاول کی فی کلو قیمت 280 روپے سے بڑھ کر 370 روپے ہوگئی ہے اور ایک ماہ میں چاول کی قیمت 90 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔
چینی اور پتیگزشتہ ایک ماہ میں چینی کی قیمت میں سب سے زیادہ 30 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے جس کی قیمت 130 روپے سے بڑھ کر اب 160 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔دوسری جانب، پتی کی قیمت ابھی بھی اپنی جگہ 1300 سے 1600 روپے فی کلو پر برقرار ہے۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کا طوفان ختم ہوچکا، پاکستان آج معاشی و سفارتی طور پر مستحکم ہے، اسحاق ڈار
آٹے کی قیمتوں میں کمیجنوری میں آٹے کے 20 کلو والے تھیلے کی قیمت 1750 روپے تھی جو اب معمولی کمی کے بعد 1700 روپے ہوگئی ہے۔
سبزی کی قیمتیںاسلام آباد کی فروٹ و سبزی مارکیٹ ہر روز نئی ریٹ لسٹ جاری کرتی ہے، گزشتہ ماہ اور آج کی لسٹ کے مطابق بیشتر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، تاہم کمی صرف چند اشیا کی قیمتوں میں ہوئی ہے۔
آلو کی قیمت گزشتہ ماہ 65 روپے فی کلو تھی جو اب 55 روپے فی کلو ہوگئی ہے، پیاز کی قیمت 115 روپے فی کلو تھی جو اب 85 روپے ہے۔ ٹماٹر 200 روپے فی کلو تھے جو اب 80 روپے فی کلو ہیں، لہسن 580 روپے کلو تھا جس کی فی کلو قیمت اب 600 وپے ہوگئی ہے، سبز مرچ 100 روپے سے کم ہو کر 90 روپے، ٹینڈے سبزی 60 روپے سے کم ہو کر 44 روپے، گوبھی 70 روپے سے کم ہو کر 30 روپے جبکہ مولی 40 روپے سے کم ہو کر 20 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں مہنگائی ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح پر
پھلوں کی قیمتیںاسلام آباد فروٹ منڈی کے جاری نرخوں کے مطابق، گزشتہ ماہ فی درجن کیلے کی قیمت 140 روپے تھی جو اب 170 روپے ہوچکی ہے، سیب مارکیٹ میں 240 روپے کلو میں دستیاب تھا جو اب 290 روپے کا ہوگیا ہے، انار کی قیمت 355 سے بڑھ کر 385 روپے فی کلو ہوگئی ہے جبکہ مالٹے، کینو اور مسمی کی قیمتوں میں بھی 80 روپے فی درجن اضافہ ہوا ہے۔
مرغی اور انڈوں کی قیمتیںگزشتہ ماہ کے دوران فارمی انڈوں کی فی درجن کی قیمت میں 80 روپے کی بڑی کمی ہوئی ہے اور فی درجن 310 سے کم ہو کر کر 230 روپے فی درجن ہوگئی ہے۔ زندہ مرغی کی قیمت 420 روپے فی کلو تک تھی، تاہم اب چند دنوں سے اس کی قیمتوں میں زیادہ کمی یا اضافہ نہیں دیکھا گیا ہے، اس وقت زندہ مرغی کا ریٹ 415 روپے فی کلو ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈے پھل فروٹ چکن سبزیاں گوشت مہنگائیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈے چکن سبزیاں گوشت مہنگائی میں مہنگائی کمی ہوئی ہے کی قیمتیں انڈوں کی کم ہو کر
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جرح کی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے پر سماعت سیشن عدالت لاہور میں ہو رہی ہے، جس دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی ہرجانے کے دعوے پر سماعت کر رہے ہیں جبکہ عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین جرح کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے جرح سے پہلے حلف لیا اور کہا کہ جو کہوں گا سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا، یہ درست ہے کہ دوران جرح اس وقت میرا وکیل میرے ساتھ بیٹھا ہے، یہ درست ہے کہ جہاں میں بیٹھا ہوں، وہاں مدعا علیہ کا وکیل نہیں۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ صدر مملکت کو منظوری کیلئے بھجوانے سے پہلے تمام قوانین اور رولز کا کابینہ جائزہ لیتی ہے، میں نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہرجانے کے دعوے پر خود دستخط کئے۔
ان کا کہنا تھا یاد نہیں کہ دعویٰ دائر کرنے سے پہلے ہتک عزت کاقانون پڑھا تھا کہ نہیں، دعوے کی تصدیق کیلئے اسٹام پیپر میرے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا، دعوے کی تصدیق کیلئے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا، اوتھ کمشنر کا نام، تصدیق کا دن اور وقت یاد نہیں لیکن وہ خود ماڈل ٹاون آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا، یہ درست ہے میں نے دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے روبرو دائر کیا ہے، ڈسٹرکٹ کورٹ میں نہیں، دعوے میں میڈیا ادارے، ملازم، افسر کو فریق نہیں بنایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے تمام الزام 2 ٹی وی چینلز کے پروگرام پر لگائے، مجھے علم نہیں کہ دونوں نیوز چینلز کے یہ ٹی وی پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے، دعویٰ دائر کرنے سے پہلے میں نے دونوں چینلز کے پروگرام کے نشر کرنے کے شہروں کی تصدیق نہیں کی۔عمران خان کے وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کیایہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک آپ کے خلاف خود بیان شائع نہیں کیا، شہباز شریف نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں، مجھے علم نہیں دونوں چینلز کا مالک یا ملازم بانی پی ٹی آئی نہیں۔
وکیل نے استفسار کیا کیا یہ درست ہے بطور ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کو سماعت کا یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار نہیں، جس پر شہباز شریف کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاکہ یہ قانونی نکتہ طے ہو چکا ہے۔عدالت نے شہباز شریف سے سوال کیا کیا آپ اس نکتے کا جواب دینا چاہتے ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے کہا یہ غلط ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو بطور ڈسٹرکٹ جج دعوے کی سماعت یا شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ مجھے یاد نہیں، 2017 میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ ن کا صدر تھا یا نہیں، یہ درست ہے کہ 2017 میں میرا مسلم لیگ ن سے تعلق تھا، آج بھی ہے، یہ درست ہے کہ جب 2017 میں الزام لگا تو بانی پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی تھے، جب سے بانی پی ٹی آئی نے سیاست شروع کی تب سے مسلم لیگ ن کے حریف رہے ہیں۔عدالت نے شہباز شریف پر مزید جرح آئندہ سماعت تک ملتوی کرتے ہوئے سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پاناما کیس واپس لینے کے لئے 10 ارب کی پیشکش کا الزام لگایا تھا جس کے خلاف شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔
پنجاب بھر میں ہیٹ ویو کا خدشہ، یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا امکان
مزید :