اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے وفاق المدارس کے امتحانی مرکز جامعہ محمدیہ کا دورہ کیا
وزارت مذہبی امور کے فوکل پرسن مصطفیٰ ملک اور حکام بھی انکے ہمراہ تھے ۔جامعہ محمدیہ پہنچنے پر مولانا ظہور احمد علوی،مولانا عبدالقدوس محمدی، مولانا نذیر احمد فاروقی، مولانا عبدالغفار،مولانا مفتی اویس عزیز،مولانا مفتی عبدالسلام،،مولانا تنویر احمد علوی نے انکا استقبال کیا ۔وفاقی وزیر نے وفاق المدارس کے زیر انتظام امتحانات کا جائزہ لیا،چوہدری سالک حسین نے وفاق المدارس کے تحت قائم شدہ امتحانی مرکز کے نظام پر اطمینان کا اظہار کیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ وفاق المدارس کا تعلیمی اور امتحانی نظام انٹرنیشنل معیار سے ہم آہنگ اور تعلیمی اداروں کے لیے رول ماڈل ہے،دینی مدارس کا اپنا ایک مخصوص نصاب ہوتا ہے جو انتہائی پاکیزہ اور نورانی ماحول میں پڑھا یا جاتا ہے،بلا شبہ اسلام کی ترویج و اشاعت میں دینی مدارس ،مساجد اور علما کرام کا بنیادی اور کلیدی کردار رہا ہے،دینی مدارس کا وجود ہر دور میں مسلم ہے، جس طرح روزِ اوّل اس کی اہمیت تھی، آج بھی اتنی ہی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں صحیح اسلامی علوم ان ہی مدارس میں پڑھائے جاتے ہیں،مدارس وہ مراکز ہیں جس سے منسلک رہ کر مسلمان اپنے دین کی حفاظت اور عقائد کو درست کرسکتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ میرے والد چوہدری شجاعت حسین کا مدارس اور علماء سے خصوصی لگاؤ اور تعلق ہے، انہوں نے ہمیشہ مدارس کے لیے آواز بلند کی ،مولانا تقی عثمانی صاحب، مولانا حنیف جالندھری، دیگر علماء کا معاشرے کی اصلاح کے لیے بہت اہم کردار ہے ۔چودھری سالک حسین نے کہا کہ دینی مدارس جہاں اسلام کے قلعے، ہدایت کے سر چشمے، دین کی پناہ گاہیں اور اشاعت دین کا بہت بڑا ذریعہ ہیں،مدارس دنیا کی سب سے بڑی این جی اوز بھی ہیں جو لاکھوں طلبہ وطالبات کو بلا معاوضہ تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں رہائش و خوراک اور مفت طبی سہولیات بھی فراہم کرتے ہیں،مدارس معاشرہ میں بنیادی تعلیم اور خواندگی کے تناسب میں معقول اضافہ کا باعث بن رہے ہیں،مدارس اسلام کے خاندانی نظام اور کلچر وثقافت کی حفاظت کر رہے ہیں اور غیر اسلامی ثقافت و کلچر کی یلغار کے مقابلے میں مسلمانوں کے لیے مضبوط حصار کی حیثیت رکھتے ہیں،وفاقی وزیر نے کہا کہ مدارس میں طالبات کی تعداد طلبہ سے زیادہ ہے اور مدارس کے ذریعے ایسے ایسے علاقوں میں بھی لڑکیوں کو تعلیم دی جا رہی ہے جہاں لڑکیاں کئی وجوہات کی بنا پر تعلیم سے محروم تھیں،ضرورت اس امرکی ہے کہ دینی مدارس کے اندر ہی ایسے کورسز کا اہتمام کیا جائے کہ دینی مدارس کے طلباء دین کے ساتھ ساتھ مختلف پیشوں کی تربیت بھی حاصل کر سکیں،مدارس میں جدید تعلیم کی فراہمی کے لیے حکومت ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے ، میری وزارت کے دروازے علماء کرام کے لیے ہر وقت کھلے ہیں،

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وفاق المدارس سالک حسین نے وفاقی وزیر ہیں مدارس نے کہا کہ مدارس کے کے لیے

پڑھیں:

کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

— فائل فوٹو

کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ایئر پورٹ کے قریب خود کش حملہ کیس کی سماعت 26 اپریل تک ملتوی کر دی۔

عدالت میں ایئر پورٹ کے قریب خود کش حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

ملزمہ گل نساء کی جانب سے شوکت حیات ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، جنہوں نے بتایا کہ ملزمہ کی گرفتاری کو 6 ماہ ہو گئے ہیں تاحال پولیس نے حتمی چالان جمع نہیں کرایا ہے۔

کراچی ایئرپورٹ خودکش دھماکہ کیس، ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

کراچیکراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں...

شوکت حیات ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

جس پر عدالت نے ریکارڈ کی فراہمی سمیت دیگر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 26 اپریل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ 
  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • خیبرپختونخوا حکومت نے مدارس کیلیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کردی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے مدارس کی گرانٹ 3کروڑ سے بڑھا کر 10کروڑروپے کردی
  • جدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین
  • کے پی حکومت نے دینی مدارس کیلئے گرانٹ بڑھا کر 10کروڑ روپےکر دی: بیرسٹرسیف
  • پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
  • ارسا نے پنجاب اور سندھ کیلئے پانی کی فراہمی بڑھا دی
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان