بشریٰ انصاری نے جعلی خبریں پھیلانے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے جعلی خبریں پھیلانے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اداکارہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے ایسے یوٹیوبرز کو کھری کھری سنا دی جو چند ویوز کی خاطر جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں۔
حال ہی میں بشریٰ انصاری نے اپنے یوٹیوب چینل پر نیا وی لاگ شیئر کیا ہے جس میں وہ اپنے دورۂ اسلام آباد کے حوالے سے بتا رہی ہیں۔
اداکارہ نے اسی وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے جعلی خبریں پھیلانے والے یوٹیوبرز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایسے یوٹیوبرز پر اللّٰہ کی لعنت ہو جو میرے خلاف جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں، ایک یوٹیوب چینل پر دعویٰ کیا گیا کہ میری بیٹی ایمان نے مجھے گھر سے نکال دیا ہے۔
بشریٰ انصاری نے اپنے روایتی مزاحیہ انداز میں کہا کہ بھئی میری بیٹی تو خود میرے گھر میں رہتی ہے، وہ مجھے کیسے نکال سکتی ہے؟ پتہ نہیں یہ لوگ میرے خلاف ایسی خبریں کیوں پھیلا رہے ہیں؟ ویسے میرے حلقۂ احباب میں سب کو پتہ ہے کہ ان باتوں پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف جھوٹی ویڈیوز بنانے والوں کا معیار ان کی بھونڈی آوازوں سے جھلکتا ہے، جس سے آپ پہچان سکتے ہیں کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے صارفین سے مخاطب ہو کر کہا کہ باشعور بنیں، ایسی ویڈیو کو نہ دیکھیں، آپ کے دیکھنے سے ان کو ویوز ملتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان یوٹیوبرز کا کام صرف اداکاروں کی موت، شادی اور طلاقوں سے متعلق افواہیں پھیلانا ہے، کبھی کسی کو مار دیتے ہیں تو کبھی کسی کو، آپ ان جھوٹی خبروں پر کان مت دھریں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں، اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت ،او آئی سی قرار داد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہدا بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنما حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے جو مسلم وعرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیے تھے آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو ورنہ وہ دن دور نہیں جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔