کینیڈا نے ہمارے ساتھ اچھا نہیں کیا، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خودمختار دولت فنڈ قائم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیے اور امریکی محکمہ خزانہ کو فنڈ بنانے کا کہہ دیا۔
اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سےاچھی بات ہوئی، کینیڈا نے ہمارے ساتھ اچھا نہیں کیا، ہمیں کینیڈین زراعت، کاروں اور لکڑی کی ضرورت نہیں۔
ٹرمپ نے بتایا کہ میکسیکو سے ٹیکس کے معاملات ابھی طے نہیں ہوئے، میکسیکو سے ابھی بڑی بات چیت ہونی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین سے بھی اگلے 24 گھنٹوں میں بات چیت کی جاسکتی ہے، چین طویل عرصے تک پاناما کینال میں شریک نہیں رہ سکتا۔
پاناما کینال پر چین سے نمٹا جائےگا، ہم ڈیل نہ کرسکے تو چین کے ٹیرف اوپر جائیں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یو ایس ایڈ ایک اچھا تصور ہے لیکن اس میں بائیں بازو کی انتہا پسندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید ممالک پر جوابی ٹیکس لگانے کا آئیڈیا اچھا لگا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کو بتا رہےہیں کہ ان کے پاس قیمتی زمینیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یوکرین وہ زمینیں ہمیں دے دے۔
انہوں نے کہا کہ ایلون مسک سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر اختلافات نہیں، ایلون مسک ہماری رضامندی کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے نہ کریں گے، مسک کو تنازعات والی جگہوں پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
غزہ پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میرے پاس غزہ جنگ بندی برقرار رہنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا
تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔
بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔
اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔
یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا