پرویز الہٰی کیخلاف غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کر دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار اقبال ڈوگر نے پی ٹی آئی رہنما چودھری پرویز الہٰی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت شریک ملزمان محمد خان بھٹی، مختار، سمیع اللہ، زوہیب، عاطف، محمد امین سمیت دیگر عدالت پیش ہوئے جبکہ پرویز الہٰی کی جانب سے ان کے وکیل نے میڈیکل عدالت میں پیش کیا۔
ٹرمپ کا چار بڑے میڈیا اداروں کو پینٹاگون میں موجود دفاتر ہٹانے کا حکم
اینٹی کرپشن کورٹ کے جج نے ریمارکس دیئے کہ یہ میڈیکل ایسے ہی ہے، سرکاری ہسپتال کا میڈیکل پیش کریں، آئندہ اگر حاضری معافی ہوئی تو سرکاری ہسپتال کا میڈیکل پیش کریں۔جج سردار اقبال ڈوگر نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس کو چلنے دیں، اتنے لوگ آتے ہیں اور متاثر ہو رہے ہیں۔
بعدازاں لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے چودھری پرویز الہٰی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت پرویز الہ ی کی
پڑھیں:
غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل
کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابر سلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پر ڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریر کی۔ قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابر سلیم سواتی کی تقریر کے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابر سلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اور قرارداد بھی منظور کرائی۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابر سلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔