ایبسلیوٹلی ناٹ کا دیوان لکھنے والے تخلص تبدیل کرلیں، طلال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ مذاکرات سے بھاگنے والے شدید ذہنی تناﺅ اور فرسٹریشن کا شکار ہیں،190 ملین پاﺅنڈ کیس کے فیصلے کے بعد یہ اپنا دماغی توازن پہلے ہی کھو چکے تھے،وزیراعظم کے بارے میں عمر ایوب کا نوحہ بڑا دلدوز ہے، عمر ایوب کو نقص حافظہ کی شکایت ہے، وہ شاید بھول چکے ہیں کہ شہباز شریف اس ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں، عمر ایوب کی گیدڑ بھبکیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں،مرشد حال مقیم اڈیالہ سے پوچھ لیں کہ مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے تھے؟ آخر تحریک انصاف کو کہاں سے امید نظر آ رہی ہے کہ وہ مذاکرات سے بھاگ کر پھر احتجاجی تحریکوں کی طرف جا رہی ہے،مرشد حال مقیم اڈیالہ کا مطالبہ ہے کہ جیل سے رہا کرو تو مذاکرات کروں گا، جیل سے رہا کرو تو احتجاج ملتوی کروں گا،”ایب سلیوٹلی ناٹ“ کا دیوان لکھنے والے اب اپنے تخلص تبدیل کرلیں۔عوام اب آپ کے دھوکے میں نہیں آنے والے، آپ یوم سیاہ منائیں یا احتجاج کریں، اب عوام آپ سے چھٹکارے کے لئے یوم نجات منائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
کاغان میں خوفناک آتشزدگی‘ پوری بستی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-2
مانسہرہ(صباح نیوز)ضلع مانسہرہ کے سیاحتی مقام کاغان کے علاقہ اوچری جرید میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر لگنے والی آگ نے دس گھروں پر مشتمل بستی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ چھ بھائیوں کے مکانات سمیت دس مکانات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے۔ علی الصبح لگنے والی آگ نے پندرہ سے زائد مویشیوں کو بھی زندہ جلا دیا۔ علاقہ میں فائر بریگیڈکی رسائی ممکن نہ ہونے کے باعث مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پا لیا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سیاحتی مقام کاغان کے علاقہ اوچری جرید بلہ درویاںمیں نامعلوم وجوہات کی بناء پر اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری بستی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاقہ مکین سلیم کے مطابق بستی میں فضل الرحمان، مقبول الرحمان سمیت چھ بھائی اکھٹے رہائش پذیر تھے۔ جن کے مکان بھی آگ کے باعث جل کر خاکستر ہو گئے۔ گھر وں میں مقیم افراد نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں اور آگ بجھانے کے لئے مقامی افراد کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ جو طویل کاوشوں اور دشوار گزار علاقہ ہونے کی وجہ سے آگ پر بروقت قابو نہ پایا جا سکا اور دس گھروں پر مشتمل بستی کا آخری گھر بھی آگ کی لپیٹ میں آ کر خاکستر ہو گیا۔ بڑھتی ہوئی آگ کے باعث بستی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی جبکہ پندرہ سے زائد مویشی بھی زندہ جل گئے۔ موقع پر فائربریگیڈ کی رسائی ممکن نہ ہونے کی وجہ سے آگ پر بروقت قابو نہ پایاجا سکا۔ جس وجہ سے آگ پھیلتی گئی۔