Jasarat News:
2025-04-22@14:28:21 GMT

سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا افتتاح آج ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

اسلام آباد (آن لائن) سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح آج منگل کو کیا جائیگا، غیر معمولی اسپیڈ، اعلی معیار، 72 روز کی ریکارڈ مدت میں 3 انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پر مشتمل سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ مکمل کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا دورہ کیا اورپروجیکٹ کے افتتاح کے انتظامات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر محسن
نقوی نے کہا کہ سرینہ چوک انٹرچینج کو ریکارڈ 72 دن میں مکمل کیا گیا ہے، سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ تین انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پرمشتمل ہے، یہ انٹرچینج سرینہ ہوٹل، کنونشن سنٹر، شاہراہِ دستور اور ڈپلومیٹک انکلیو کے جنکشن پر واقع ہے، سرینہ چوک انٹرچینج منصوبے کی تکمیل سے اسلام آباد شہر کے ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا، سرینہ چوک منصوبے کو خوبصورت درختوں، پھولوں اور لینڈ اسکیپنگ سے مزین کیا گیا ہے، چیئرمین سی ڈی اے اور ان کی پوری ٹیم پروجیکٹ کی تکمیل پر مبارکباد کی مستحق ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل 

  اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما  اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں   مفتاح اسماعیل نے  کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز
  • شہریوں کیلیے بڑی سہولت؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈر پاس صرف 35  روز میں تعمیر ہوگا
  • شہریوں کیلیے بڑی سہولت؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈر پاس صرف 35 روز میں تعمیر ہوگا
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پلسر گولڈ اور آئرن پروجیکٹ سے متعلق جامع بزنس پلان طلب کرلیا
  • شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل 
  • اسلام آباد میں تاریخ رقم: 35 روز میں انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز
  • ڈی ایچ اے اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ایکسپو اور ڈیجیٹل نیلامی 2025 کا شاندار افتتاح
  • سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
  • تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
  • 6 کینال منصوبے کیخلاف سندھ کے مختلف شہروں میں ہڑتال