ماسکو: رہایشی عمارت میں دھماکا‘ایک شہری ہلاک‘ 4 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ماسکو میں دھماکے کے بعد عمارت کے باہر سیکورٹی اہل کار تعینات ہیں
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے دارالحکومت ماسکو کی رہائشی عمارت میں زور دار دھماکے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماسکو کے شمال مغربی حصے میں رہائشی عمارت میں دھماکا ہوا ،تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وجہ سامنے نہیں آسکی ۔ اس سے قبل دسمبر میں یوکرین کی جانب سے روسی جنرل آئیگور کریل آف کو ماسکو میں ایک اپارٹمنٹ کے باہر بم دھماکے میں قتل کرنے کا اعتراف کیا گیا تھا۔دوسری جانب یوکرین کے ایک سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ تقریباً 50فیصد شہریوںکے خیال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کے حملے کو جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ یوکرین میں امن کو قریب لا سکتا ہے۔18فیصد کا خیال ہے کہ ان کی جیت سے صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جب کہ 14 فیصد نے کہا کہ امن دور ہوتا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
یوکرین جیسے تنازعات عالمی جنگ کی جانب دھکیل سکتے ہیں‘ ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-06-16
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین جیسے مسلح تنازعات دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی جانب دھکیل سکتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کے امکانات روشن ہوئے تو یوکرین اپنا نمائندہ مذاکرات کے لیے بھیج سکتا ہے۔ ٹرمپ نے امریکی امن معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے عوام اور صدر زیلنسکی اس معاہدے کے تصور کو پسند کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مجوزہ امن معاہدے میں 4سے 5اہم حصے شامل ہیں، جو زمین کی تقسیم کے باعث پیچیدہ بھی ہیں۔دوسری جانب یوکرینی صدر نے انکشاف کیا کہ امریکا نے ڈونباس میں ایک آزاد اقتصادی زون قائم کرنے کی تجویز دی ہے اور چاہتا ہے کہ یوکرین اس علاقے سے دستبردار ہوجائے۔ صحافیوں سے گفتگو میں زیلنسکی کا کہنا تھا کہ امریکی امن منصوبے سے متعلق صورتحال ابھی غیر یقینی ہے اور جب تک اس بات کی واضح ضمانت نہ ہو کہ یوکرینی فوجی انخلا کے بعد روسی افواج اس علاقے پر قبضہ نہیں کریں گی، تب تک اس منصوبے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ زیلنسکی نے مزید کہا کہ مجوزہ امن مذاکرات کے تحت یوکرین کو ڈونباس سے دستبردار ہونا ہوگا، جبکہ روس بھی اس علاقے پر مکمل قبضہ چاہتا ہے، لیکن یوکرین ایسا نہیں ہونے دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یوکرین کسی ایسے منصوبے پر متفق ہوا تو اسے عوامی رائے شماری یا انتخابات کے ذریعے توثیق کی ضرورت ہوگی۔ ادھر ناٹو کے سیکرٹری جنرل نے دفاعی اخراجات اور پیداوار میں اضافے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ روس کا اگلا ممکنہ ہدف ناتو اتحادی ممالک ہوسکتے ہیں، جس کے لیے تمام ممالک کو تیار رہنا ہوگا۔
یوکرین پر روسی فوج کے ڈرون حملے کے بعد فوجی امدادی کارروائی کررہے ہیں