سینئرصحافی جاوید لانگا اوران کی ٹیم پر حملہ قابل مذمت ہے ،بی یو جے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت) بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے)نے تفتان کے قریب سینئر صحافی جاوید لانگا اور ان کی ٹیم پر مسلح افراد کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گن پوائنٹ پر صحافی سے چھینے گئے کیمرے نقدی ، گاڑی اور دیگر سامان کی برآمدگی کے لیے فوری اقدمات کئے جائیں۔جاوید لانگا کو گزشتہ شب تفتان کے قریب نامعلوم افراد نے اسلحہ کے زور پرروک کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور صبح 6بجے تک انہیں اپنے حراست میں رکھا اور بعد میں ٹی وی کیمرے نقدی اور گاڑی چھین کرانہیں چھوڑ دیا۔بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے اس بہیمانہ عمل کو صحافیوں کی آزادی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت حملہ آوروں کو فوری گرفتاری اور صحافی سے چھینی گئی گاڑی اور دیگر اشیا کی برآمدگی کے لیے اقدمات کرے۔ بی یوجے نے حکومت سے صوبے میں صحافیوں کی حفاظت اور پیشہ وارانہ سرگرمیوں کے دوران درپیش خطرات دور کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کی اپیل کی ہے اور اس امر پر زور دیا ہے کہ آزاد اور خودمختار صحافت کے اصولوں کی پاسداری کی جائے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی پر ٹماٹر اور انڈے پھینکنے والا شخص رہا
وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی پر ٹماٹر اور انڈے پھینکنے والے شخص کو رہا کردیا گیا۔
وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پر گزشتہ روز ٹھٹھہ میں پتھراؤ کیا گیا تھا، ان پر ٹماٹر اور انڈے بھی پھینکے گئے تھے۔
کھئیل داس کوہستانی کا کہنا ہے کہ میری گاڑی پرسندھ کے علاقے ٹھٹہ میں حملہ کیا گیا، پہلے گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا پھر ڈنڈوں سے حملہ کردیا۔
کھئیل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ میری گاڑی پر سندھ کے علاقے ٹھٹھہ میں حملہ کیا گیا، پہلے گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا پھر ڈنڈوں سے حملہ کردیا، حملے میں میں خود زخمی نہیں ہوا، میرے کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کھئیل داس کوہستانی پر ٹماٹر اور انڈے پھینکنے والے سید جلال شاہ کو رہا کردیا گیا، سید جلال شاہ کی ضمانت سول جج نے منظور کی۔