اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ)  پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئل درآمد فنانسنگ کے مفاہمتی سمجھوتے پر دستخط ہو گئے، جس کے تحت پاکستان کو ایک سال کے لیے 1.20 ارب امریکی ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر ملے گا۔ وزیراعظم نے ملاقات کے بعد آئل امپورٹ فنانسنگ کی سہولت اور مانسہرہ، خیبر پختونخواہ میں گریویٹی فلو واٹر سپلائی سکیم  معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔ سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز اور سی ای او، ایس ایف ڈی، سلطان بن عبدالرحمان المرشد نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے۔ سمجھوتے کے مطابق پاکستان کو ایک سال کے لیے 1.

20 ارب امریکی ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر ملے گا۔ یہ منصوبہ فوری مالیاتی بوجھ کو کم کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنا کر پاکستان کی اقتصادی لچک کو مضبوط کرے گا۔ ایس ایف ڈی مانسہرہ، خیبر پختونخواہ میں گریویٹی فلو واٹر سپلائی سکیم کے لیے 41 ملین امریکی ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔ منصوبہ مانسہرہ کے 150,000 مقامی لوگوں کے لیے پینے کے صاف پانی تک رسائی میں اضافہ کرے گا اور 2040 تک 201,249 افراد کو پانی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان

کراچی:

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی ملکی برآمدات بھی متاثر ہو گئی۔

ہڑتال کے پانچویں روز تک پاکستان سے مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا چاول پاکستان سے برآمد نہیں کیا جا سکا، جبکہ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 100 سے زائد کنٹینرز کی ترسیل بھی رکی ہوئی ہے۔ 

گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال نے برآمدی سیکٹر کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں آلو، پیاز، پلپ، جوسز اور دیگر اہم ترین مصنوعات کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو کر رہ گئی ہے، وہیں پاکستانی چاول بھی کئی روز سے مختلف ممالک کو برآمد نہیں کیا جا سکا، جس سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ وحید احمد کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔ آلو، پیاز سمیت جلد تلف ہو جانے والی اشیاء کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کنٹینرز کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ 

آلو اور پیاز کے علاوہ پلپ اور جوسز کے کنسائمنٹس کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 30 لاکھ ڈالر کے کنسائمنٹس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برآمدی آرڈرز کی بروقت ترسیل نہ ہوئی تو آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے "رائس" کے کنوینر رفیق سلیمان نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے پاکستان سے چاول کی برآمدات بھی رک گئی ہے، مختلف رائس ایکسپورٹرز کا مال پورٹ پر اور گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 4 ملین ڈالر کا چاول پاکستان سے برآمد ہوتا ہے، جس کی مالیت ایک ارب 12 کروڑ روپے ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر اب تک 6 ارب روپے کا چاول برآمد نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔ 

رفیق سلیمان نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، وزیرِ تجارت جام کمال خان سے فوری طور پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرایا جائے اور ان کے مطالبات منظور کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کو ایک بار پھر حساس فوجی معلومات کو غیر مجاز لوگوں سے شیئرکرنے کے الزمات کا سامنا
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟ 
  • پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان
  • پاکستان کے شامل مغربی علاقوں میں  زلزلے جھٹکے، شدت 5.9ریکارڈ
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں