Jasarat News:
2025-12-14@09:24:16 GMT

تمام کاروباری لین دین ڈیجیٹلائز کیا جائے ،میاں زاہد حسین

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ جنوری کے مہینیمیں بھی ٹیکس کے ہدف کے حصول میں ناکامی افسوسناک ہے۔ ٹیکس گزاروں پربوجھ بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع کی جائیاورنقد لین دین کی حوصلہ شکنی کے لئے ہر قسم کی خرید و فروخت کو ڈیجیٹلائز کیا جائے توصورتحال بہترہوسکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنوری کے مہینے میں ہدف کے مقابلہ میں ٹیکس کا شارٹ فال 85 ارب روپے رہا ہے جبکہ روان مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران مجموعی ٹیکس شارٹ فال 468 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ٹیکس شارٹ فال کی ایک وجہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ میں مسلسل اضافہ کرنے کی پالیسی ہے جبکہ ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لئے زبانی جمع خرچ سے کام چلایا جا رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ عوام اورٹیکس لینے والے اداروں کے مابین اعتماد کا فقدان ہے اورٹیکس گزاروں کا خیال ہے کہ انکے ٹیکس کی رقم عوام کے بجائے ارباب اختیارکی فلاح وبہبود پرخرچ ہوگی اس لئے وہ کسی قیمت پرٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے جو ایک غلط دلیل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زاہد حسین

پڑھیں:

درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے، شہباز شریف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر حکام کی کسمز کلئیرنس اقدامات کو سراہتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے۔معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنایا جائے اور ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دی جائے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس وصولیوں میں بہتری، ٹیکس نیٹ کی توسیع اور محصولات بڑھانے کے حکومتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11
فیصد کے ہدف تک پہنچانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کسٹمز کلیئرنس میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے کلیئرنس کے دورانیے میں نمایاں کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے ایف بی آر حکام کی اس پیشرفت کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے۔ انہوں نے معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنانے اور ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دینے کی بھی ہدایت جاری کی۔

خبر ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • منی بجٹ نہیں لا رہے، شارٹ فال گڈ گورننس سے کور کرینگے: وزیر خزانہ
  • پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
  • 1.2ارب ڈالر آئی ایم ایف قسط ملنے سے روپے کی قدر میں استحکام پیدا ہوگا
  • آئی ایم ایف کی 23 سخت شرائط تسلیم:حکومت ترقیاتی اسکیموں میں کمی اور نئے ٹیکس لگانے پر تیار    
  • غیر ترقیاتی فنڈز کو بجلی، پانی کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے، سید راحت حسین
  • ٹریفک پولیس کا غیر قانونی پارکنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، کاروباری مراکز کو لیگل نوٹسز جاری
  • آئی ایم ایف کی شرائط : حکومت ترقیاتی سکیموں میں کمی، نئے ٹیکس لگانے پر تیار
  • آئی ایم ایف کی نئی شرائط، کھاد، زرعی ادویہ، شوگر اور سرجری آئٹمز پر ٹیکس لگے گا
  • شارٹ فال: ریونیو اقدامات کئے‘ اخراجات روک دینگے‘ آئی ایم ایف کو یقین دہانی
  • درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے، شہباز شریف