چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ معاہدے کی تجدید نہیں کرینگے،پاناما
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو پاناما کی بندرگاہ کا دورہ کررہے ہیں
پاناما سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) پاناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا کے اعلیٰ سفارت کار کو بتادیا ہے کہ نہر پاناما کا انتظام پاناما کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اقدام پر چین کے ساتھ معاہدے کی تجدید نہیں کی جائے گی۔ملینو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا ملک یہ نہر چلاتا ہے اور ایسا ہی ہوتا رہے گا۔نہر کے انتظام میں چین کے اثر و رسوخ پر امریکی خدشات پر غور کررہے ہیں،تاہم انتظامی خودمختاری پر کوئی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکام ہانگ کانگ کی ایک کمپنی کا آڈٹ کر رہے ہیں جو نہر کے داخلی راستوں کے قریب 2بندرگاہوں کا انتظام کرتی ہے۔ صدر ملینو نے مزید کہا کہ انہوں نے روبیو کو ایک اہم فیصلے سے آگاہ کیا جس کے تحت وسیع اقتصادی زون قائم کرنے کے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام پر چین کے ساتھ 2017 ء کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کی انتظامیہ اس بات پر غور کر رہی ہے کہ شاہراہ ریشم پر پاناما اور چین کے درمیان معاہدے کو کس طرح پہلے ختم کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کے ساتھ چین کے
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔