٭مختلف کیمیکلز کی طے شدہ حد سے کہیں زیادہ بحری جہازوں سے کیمیکلزکا اخراج
٭اعلیٰ حکام کی سمندری آلودگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی سفارش

(جرأت نیوز) پورٹ قاسم اتھارٹی کی نااہلی، کیمیکل کے بڑے پیمانے پر اخراج کے سبب سمندر میں آلودگی پھیل گئی، اعلیٰ حکام نے سمندری آلودگی کو کم کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انوائرمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ کی طے کیے گئے معیار کے تحت بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) 5 کی حد 80پوائنٹس، کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (سی او ڈی) کی حد 150، آئل اور گریس کی حد 10 پوائنٹس طے کی گئی ہے ۔ پورٹ قاسم اتھارٹی پر ایل این جی اور کول ٹرمینل پر کیمیکل کے اخراج کا ٹیسٹ میسرز ای ایم سی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز اینگرو الینگی ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈ نے کیا ہے ، بحری جہازوں سے خارج ہونے والے بی او ڈی، سی او ڈی، ٹی ڈی ایس، ٹی ایس ایس، آئل اور گریس کی حد طے کردہ حدود سے زیادہ ہے ، بی او ڈی 5کی حد 80 پوائنٹ ہے لیکن پورٹ پر 137پوائنٹس ہے ، سی او ڈی کی حد 150پوائنٹس ہے لیکن پورٹ پر سی او ڈی 275پوائنٹ ہے ، آئل اینڈ گریس کی حد 10پوائنٹس ہے لیکن پورٹ پر آئل اینڈ گریس کا اخراج 20 پوائنٹس ہے جس کے باعث سمندر میں شدید آلودگی پھیل گئی ہے ۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کو اپریل 2020میں آگاہ کیا گیا لیکن پورٹ انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا، ڈی اے سی کے اجلاس کے لئے تحریری درخواست کی گئی لیکن اجلاس طلب نہیں کیا گیا، اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نیشنل انوائرمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بی او ڈی 5 اور سی او ڈی کو کم کرنے لئے فوری اقدامات اٹھائیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف

لاہور:

پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کے ایکٹ کے جائزہ اجلاس نے اہم انکشافات کر دیے۔

اجلاس میں 6000 اسکیموں میں سے 4000 ناجائز ہونے کا انکشاف ہوا۔

سیکریٹری لوکل گورنمنٹ میاں شکیل نے بتایا کہ ایک ہی ضلع میں فاٹا، ایل ڈی اے، روڈا و دیگر ڈیولپمنٹ اتھارٹیز موجود ہیں جس وجہ سے بے ہنگم اسکیمز ہی رہی ہیں۔ ہم بہت سے اضلاع کی گرین، براؤن، انڈسٹریل و دیگر لینڈ کی مارکنگ کر چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نئی اتھارٹی اس مارکنگ کے تحت چلے گی، تمام تر موجودہ ڈیولپمنٹ اتھارٹیز اپنا ڈیولپمنٹ پلان تیار کریں گی جس کی منظوری نئی اتھارٹی ماسٹر پلان کے تحت دے گی۔ نئی اتھارٹی کا کام اضلاع کے ماسٹر پلان کو مزید بہتر کرنا بھی ہوگا، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ہر ضلع کا ماسٹر پلان تیار کر رہے ہیں۔

نئی اتھارٹی زرعی زمینوں پر مزید ہاؤسنگ اسکیمز بننے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگی جبکہ زمین کے استعمال کو بہتر بنانے اور پائیدار منصوبہ بندی کے لیے نئی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ اتھارٹی کا مقصد ماسٹر پلانز، ضلعی زوننگ اور زمین کے استعمال کے معیارات کو یکجا کرنا ہے۔

اتھارٹی کو زمین کے استعمال کے منصوبوں، علاقائی پلانز اور ماسٹر پلانز کی منظوری اور ترمیم کا اختیار ہوگا۔ اتھارٹی کو پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیمز اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے نئے ضوابط بنانے کا اختیار ہوگا۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں شہری اور علاقائی ترقی کو منظم کرنے کے لیے نئی اتھارٹی بنائے گی، جو پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی کے نام سے جانی جائے گی۔

تمام اضلاع کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو نئی صوبائی اتھارٹی سے ترقیاتی اسکیم شروع کرنے سے پہلے منظوری لینا لازم ہوگی۔ پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ ڈے‘ منایا جا رہا ہے
  • وزیراعظم کا ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو سول ایوارڈ دینے کا اعلان
  • پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف
  • پنجاب ریونیو اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کر دیا گیا
  • قاسم نون کی او ائی سی کے ایلچی برائے کشمیر سے ملاقات
  • توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
  • یونیورسٹیوں میں توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
  • خرم شیر زمان کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لینے کا مطالبہ
  • پیپلز پارٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کی گئی ترمیم واپس لے: خرم شیر زمان