جناح ٹاؤن کو مثالی بنانے کی کوششیں ناکام بنائی جارہی ہیں، رضوان عبدالسمیع
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹاؤن میونسپل کارپوریشن جناح ٹاؤن میں آٹھویں کونسل اجلاس کا چوتھا سیشن چیئرمین رضوان عبدالسمیع کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں تمام اراکین کونسل نے شرکت کرتے ہوئے آج کے اجلاس میں بھی میونسپل کمشنر کے شریک نہ ہونے پر احتجاج ریکارڈ کرنے کی تجویز پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ چیئرمین رضوان عبدالسمیع نے تمام اراکین کونسل کے ساتھ جناح ٹاؤن کونسل ہال کے باہر اراکین کونسل کے ساتھ احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 16ماہ سے ہم جناح ٹاؤن کو مثالی ٹاؤن بنانے کیلیے کوششیں کر رہے ہیں جس کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ناکام بنایا جارہا ہے، اسی لیے آج کے اس احتجاج میں جناح ٹاؤن کی تمام یوسیز کے چیئرمین، وائس چیئرمین پینل سمیت یہاں احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ٹاؤن کے ریونیو پیدا کرنے والے محکمے لوکل ٹیکس ریکوری ہو یا انکروچمنٹ سب میں میونسپل کمشنر نے اپنی اجارہ داری بنائی ہوئی ہے اور ساتھ ہی محکمہ جاتی کارروائیوں میں بھی رکاوٹ کا سبب بن رہے ہیں جس کیخلاف ہم نے اعلیٰ حکام کو بھی کاروائی کیلیے جامع رپورٹ ارسال کی ہوئی ہے۔ ہم سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ اور ایڈیشنل سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جناح ٹاؤن کے تمام اراکین کونسل کا مسئلہ آج کے اس احتجاج کے ذریعے آپ تک پہنچا رہے ہیں کہ موجودہ میونسپل کمشنر الٰہی بخش بنبھن کو بر طرف کرکے اہل میونسپل کمشنر تعینات کیا جائے تاکہ کار سرکار کو بہتر انداز میں چلایا جاسکے۔ اس موقع پر وائس چیئرمین حامد نواز خان نے کہا کہ آج کا احتجاج میونسپل کمشنر کی جانب سے ٹاؤن میں کی جانے والی بے ضابطگیوں کیخلاف ہے، ہم اپنی مشترکہ کاوشوں سے ٹاؤن کو بہتر بنانا چاہتے ہیں جو کہ میونسپل کمشنر کو منظور نہیں ہے۔ اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اس مسئلے کو فی الفور حل کیا جائے۔ یوسی 8کے چیئرمین جنید مکاتی نے کہا کہ سندھ کے اداروں میں وڈیرہ شاہی نظام رائج کر رکھا ہے، نوکریا ں بیچی جا رہی ہیں یا جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نااہل لوگوں میں بندر بانٹ کی جارہی ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میونسپل کمشنر اراکین کونسل جناح ٹاو ن ٹاو ن کو رہے ہیں ن کونسل کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
مصطفی کمال(آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواں گا۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔