اقتصادی رابطہ کمیٹی کا چینی، سبزیوں، خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے چینی، سبزیوں اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کردیا۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، جس میں بنیادی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے چینی، سبزیوں اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور وزارت صنعت اور قومی پرائس نگرانی کمیٹی سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنوری 2025ء میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے گندم، چینی اور دالوں کے ذخائر کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کر لی۔
ای سی سی اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے رمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی کم قیمت فراہمی کےلیے اقدامات پر بھی رپورٹ طلب کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ای سی سی نے ریونیو ڈویژن کی پیش کی گئی ایکسپورٹ سہولت اسکیم اور 2 اعشاریہ 79 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کی۔
ای سی سی اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ کی 49 کروڑ روپے سے زائد کی اور انٹیلی جنس بیورو کی 50 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعلامیے کے مطابق کی قیمتوں
پڑھیں:
اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ
رواں ہفتے کے آغاز میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں اچانک ہونے والی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آٹو گلاس کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ژالہ باری بغیر کسی پیشگی وارننگ کے آئی، اور اس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں کے شیشے، چھتیں اور سائیڈ مرر ٹوٹ گئے۔ شہری بڑی تعداد میں گاڑیوں کے شیشے اور دیگر متاثرہ پرزے تبدیل کرانے کے لیے بازاروں کا رخ کر رہے ہیں، تاہم بیشتر مارکیٹوں میں اسٹاک ختم ہو چکا ہے۔
راولپنڈی کے دکانداروں کے مطابق ان کے پاس اسٹینڈرڈ وِنڈ اسکرینز مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، جبکہ قیمتوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ عام دنوں میں 15 ہزار روپے میں ملنے والا وِنڈ اسکرین اب 35 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے — وہ بھی اگر دستیاب ہو۔
چھوٹے شیشے، جو پہلے 100 سے 200 روپے میں دستیاب ہوتے تھے، اب 1,000 روپے تک جا پہنچے ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ژالہ باری کے بعد سے دکانوں پر خریداروں کا غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا ہے، جو عام دنوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ بہت سی دکانیں اسٹاک ختم ہونے کے باعث مزید آرڈر لینے سے قاصر ہیں، جبکہ سپلائرز نے عارضی طور پر آرڈر لینا بند کر دیا ہے۔
صدر بازار کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس وقت صرف نایاب یا مہنگی گاڑیوں کے شیشے ہی دستیاب ہیں، اور ان کی قیمتوں میں بھی حالیہ دنوں میں 10 سے 15 ہزار روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔
شہری شدید گرمی کے بعد ژالہ باری کو موسم کی ایک غیر متوقع تبدیلی قرار دے رہے ہیں، لیکن اس کے بعد پیدا ہونے والے مالی دباؤ سے سخت نالاں نظر آتے ہیں۔
شہریوں کو مارکیٹ میں ونڈ اسکرین کی عدم دستیابی اور زائد قیمتوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مارکیٹ میں گاڑیوں کے مطلوبہ سامان کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا۔
اس صورت حال میں ژالہ باری کے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان سستی وینڈ اسکرین کی فراہمی کیلئے دوسرے شہروں کا رخ کررہے ہیں۔
Post Views: 2