Daily Ausaf:
2025-12-13@23:16:57 GMT

یہ فروزن فوڈز خریدنے کی غلطی کبھی مت کیجئے گ ورنہ ۔۔۔!!!

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

آج کل کی مصروف زندگی نے لوگوں کی عادات کو بھی بدل کر رکھ دیا ہے۔ جس سے کھانے پکانے کے اطوار بھی بدل گئے ہیں۔ اب زیادہ تر افراد ذائقہ اور وقت بچانے کے لیے تازہ اشیا کی بجائے منجمد (فروزن) کھانے کا سہارا لیتے ہیں۔

منجمد کھانوں کی سہولتیں ہمیں جلدی سے کھانا تیار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں جیسا کہ زیادہ تر فروزن سبزیوں کو کاٹنے یا صاف کرنے میں پریشانی نہیں ہوتی ہےجس سے خواتین کی کام کاج میں وقت کی بہت بچت ہوجاتی ہے۔ مگر ان میں کئی صحت کے مسائل بھی چھپے ہوتے ہیں۔یہ کھانے زیادہ تر سوڈیم، چینی اور ٹرانس فیٹس جیسے غیر صحت بخش اجزاء پر مشتمل ہوتے ہیں، جو نہ صرف ہماری صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ مختلف بیماریوں کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں یہ جاننا ضروری ہوجاتا ہے کہ وہ کون سے کھانے ہیں جنہیں آپ کو کبھی بھی منجمد حالت میں نہیں خریدنا چاہیے۔

بہترین پراٹھا بنانے کے لیے ان طریقوں پر عمل کریں

منجمد پیزا

فروزن پیزا میں کم مقدار میں غذائی اجزاء اور زیادہ تر سوڈیم، ٹرانس فیٹس اور مصنوعی رنگ شامل ہوتے ہیں۔ ایک عام منجمد پیزا میں تقریباً 1000-1500 ملی گرام سوڈیم موجود ہوتا ہے، جو آپ کی روزانہ کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ، پیزا کی ٹاپنگز میں چکنائی اور ٹرانس فیٹ کی مقدار بھی زیادہ ہو سکتی ہے، جو دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

منجمد برگر پٹیز

منجمد برگر پٹیز کا ذائقہ تو لذیذ ہوتا ہے، لیکن ان میں پروسیسڈ گوشت اور غیر صحت بخش اجزاء کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان میں سیر شدہ چکنائی، سوڈیم اور کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

منجمد چکن سینڈوچز اور پروڈکٹس

اگرچہ یہ کھانے بہت آسانی سے دستیاب ہیں، مگر ان میں سوڈیم اور چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اکثر منجمد چکن پروڈکٹس میں مصنوعی اجزاء، ذائقے بڑھانے والے کیمیکلز اور اضافی شکر بھی شامل کی جاتی ہے۔ ان کا استعمال صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

منجمد فرائز (فریزڈ فرنچ فرائز)

زیادہ تر افراد ان فرنچ فرائز کو وقت اور ذائقے کی بچت کی وجہ سے کھاتے ہیں۔مگر منجمد فرائز میں تلی ہوئی اشیاء اور ٹرانس فیٹس کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو وزن بڑھانے اور دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ ان میں اضافی نمک اور چینی بھی شامل کی جاتی ہے تاکہ ان کا ذائقہ مزید بڑھ سکے۔ یہی وجہ ہے کہ فروزن فرائز گھر کے بنے ہوئے فرنچ فرائز سے زیادہ غیر صحت بخش سمجھے جاتے ہیں۔

منجمد سبزیاں (خصوصاً پکی ہوئی)

اگرچہ سبزیاں صحت کے لیے مفید ہیں، لیکن جب انہیں پیک کر کے منجمد کیا جاتا ہے اور ان پر اضافی چکنائی یا چٹنی ڈالی جاتی ہے جس سے ان کی غذائیت کم ہو جاتی ہے۔ یہ سبزیاں کم کیلوریز اور زیادہ وٹامنز رکھنے کے بجائے، چربی اور سوڈیم کی زیادتی کر سکتی ہیں۔

اگر آپ اپنے کھانوں کو زیادہ صحت مند بنانا چاہتے ہیں، تو منجمد کھانے کی خریداری میں احتیاط برتیں۔ بہتر ہوگا کہ آپ فروز فوڈز کی بجائے تازہ کھانےوں کو ترجیح دیں اور خود گھر میں پکائیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی صحت بہتر ہو گی، بلکہ آپ اپنے کھانے میں موجود تمام قدرتی اجزاء سے بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: زیادہ تر سکتی ہے ہوتی ہے جاتی ہے کے لیے

پڑھیں:

پھل کھانے کے لیے سب سے مؤثر وقت کون سا ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پھل ہماری صحت کے لیے لازمی غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ انہیں کھانے کا وقت ہاضمہ پر کس حد تک اثر ڈال سکتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق پھل خالی پیٹ یا کھانے کے بعد کسی بھی وقت کھائے جا سکتے ہیں کیونکہ یہ ہر صورت میں صحت بخش ہوتے ہیں، یہ وٹامنز، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور پانی سے بھرپور ہوتے ہیں، اور قدرتی طور پر ہائیڈریٹنگ ہونے کے ساتھ ساتھ توانائی بھی فراہم کرتے ہیں۔

کچھ افراد صبح کے وقت، جب جسم رات بھر کی نیند کے بعد جاگتا ہے، پھل کھانا ہلکا اور آسان محسوس کرتے ہیں، اور اگر خالی پیٹ پھل کھانے سے توانائی ملتی ہے تو یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

تاہم کچھ لوگ خالی پیٹ ترش یا فائبر سے بھرپور پھل کھانے سے تکلیف محسوس کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق جن افراد کو نزلہ، تیزابیت یا ہاضمے کے مسائل ہیں، انہیں سنترہ، انناس، آم اور ناشپاتی جیسے پھل صبح کے وقت خالی پیٹ نہیں کھانے چاہئیں، کیونکہ یہ بعض اوقات پیٹ میں اپھار یا تیزابیت پیدا کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ پھل میں نہیں بلکہ ہر فرد کی جسمانی برداشت اور مخصوص پھلوں کی نوعیت میں ہوتا ہے۔ اسی لیے بہتر یہی ہے کہ ہر شخص اپنے جسم کی آواز سنے اور اس کے مطابق پھلوں کا استعمال کرے۔ اگر پھل خالی پیٹ کھانے سے بھوک لگتی ہے یا ہاضمہ بھاری محسوس ہوتا ہے، تو انہیں دہی، گری دار میوے یا بیج کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے، یا ناشتہ کے درمیان شامل کیا جا سکتا ہے۔

وہ پھل جو خالی پیٹ پر زیادہ آسانی سے ہضم ہوتے ہیں اور ہاضمے پر بوجھ نہیں ڈالتے، ان میں پپیتا، کیلے، بیریز اور سیب شامل ہیں۔ یہ پھل نرم، ہلکے اور قدرتی طور پر ہائیڈریٹنگ ہوتے ہیں اور آنتوں کی صحت کے لیے بھی مفید سمجھے جاتے ہیں۔ دوسری طرف سنترہ، انناس، آم، ناشپاتی اور انار غذائیت سے بھرپور ضرور ہیں، مگر کمزور ہاضمے والے افراد کے لیے صبح کے وقت خالی پیٹ ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے یا تیزابیت پیدا کر سکتے ہیں۔

نتیجتاً، پھل کھانے کا بہترین طریقہ ہر شخص کی جسمانی حالت اور ہاضمے کی طاقت کے مطابق مختلف ہو سکتا ہے۔ صحت مند افراد کے لیے خالی پیٹ پھل کھانا نہ صرف محفوظ ہے بلکہ توانائی اور غذائیت کے لیے بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • چھوٹے چھوٹے باپ
  • نادرا کا کراچی سمیت سندھ بھر میں دفاتر کیلیے اراضی خریدنے کا فیصلہ
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  • پھل کھانے کے لیے سب سے مؤثر وقت کون سا ہے؟
  • عارف علوی اور اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست، تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب
  • نادرا کا کراچی سمیت سندھ بھر میں دفاتر کےلئے اراضی خریدنے کا فیصلہ
  • تحفظات دور ورنہ ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا: لاہور ہائیکورٹ
  • امریکی ایلچی نے بہت بڑی غلطی کردی، نبیہ بیری
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026: ٹکٹس خریدنے کے خواہشمند شائقین کیلیے بڑی خوشخبری
  • شاہ رخ خان نے فٹنس کیلئے اپنی روٹین میں بڑی تبدیلی کرلی، وجہ بھی بتادی