معمر افراد میں کولیسٹرول کی سطح دماغی صحت سے متعلق پیشگوئی کر سکتی ہے، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ایک نئی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ معمر افراد میں کولیسٹرول کی سطح میں ہر سال ہونے والے اتار چڑھاؤ سے ان کی دماغی صحت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر جن افراد کے کولیسٹرول میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آتی ہیں ان میں ڈیمنشیا اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ایک تحقیق جسے نیورولوجی نامی جرنل میں شائع کیا گیا ہے، کے مطابق جن افراد کے کولیسٹرول کی سطح میں سب سے زیادہ تغیر پایا گیا، ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 60 فیصد زیادہ دیکھا گیا۔ مزید برآں ایسے افراد میں علمی صلاحیتوں میں کمی کا امکان 23 فیصد بڑھ جاتا ہے جو ڈیمنشیا کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔
میلبورن کی موناش یونیورسٹی کے ریسرچ فیلو ژین زو نے تحقیق کے حوالے سے کہا کہ کولیسٹرول میں سالانہ اتار چڑھاؤ ڈیمنشیا کے خطرے سے دوچار افراد کی شناخت کے لیے ایک نیا بائیو مارکر ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق اس بات کو واضح کرتی ہے کہ کسی بھی مخصوص وقت پر جائزہ لیے گئے کولیسٹرول کی سطح سے زیادہ، اس کی سالانہ تبدیلیاں دماغی صحت پر اثر ڈالنے والے عوامل کی بہتر پیشگوئی کر سکتی ہیں۔
یہ نتائج اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کولیسٹرول کی سطح کو مستحکم رکھنا ضروری ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق دماغی امراض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اُروشی روٹیلا کی مندر سے متعلق بیان پر وضاحت، قانونی کارروائی کی دھمکی
بھارتی اداکارہ اور رقاصہ اُروشی روٹیلا حال ہی میں اس وقت تنازع کا شکار ہوئیں جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست اتراکھنڈ میں بدری ناتھ مندر کے قریب ان کے نام پر ایک مندر قائم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے جنوبی بھارت میں بھی اسی طرح کا مندر بنانے کی خواہش ظاہر کی، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے اس خطے میں کافی فلمیں کی ہیں۔
اس بیان نے تنازع کھڑا کردیا اور بدری ناتھ کے پنڈتوں اور مقامی افراد نے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ تاہم، اب اُروشی روٹیلا کی ٹیم نے اس معاملے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداکارہ نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ وہ مندر ان کا اپنا ہے یا انہوں نے اسے ملکیت کے طور پر پیش کیا۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت میں اروشی روٹیلا کے نام کا مندر بنا کر پوجا کی جارہی ہے؟
بیان میں کہا گیا، "اُروشی روٹیلا نے صرف یہ کہا تھا کہ اتراکھنڈ میں ان کے نام پر ایک مندر ہے، نہ کہ 'اُروشی روٹیلا کا مندر'۔ لیکن لوگ مکمل بات سننے کے بجائے صرف 'اُروشی' اور 'مندر' سن کر یہ فرض کر لیتے ہیں کہ لوگ ان کی پوجا کر رہے ہیں۔ براہِ کرم مکمل ویڈیو سنیں اور پھر رائے قائم کریں۔"
اُروشی کی ٹیم نے واضح کیا کہ جو افراد ان کے بیانات کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے معاشرے میں باہمی عزت اور شائستہ گفتگو کی اہمیت پر بھی زور دیا۔